Bharat Express

India’s Samudrayaan project on track: ہندوستان کا مشن سمندریان پروجیکٹ طے شدہ وقت کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور جلد ہی مکمل ہوجائے گا:رجیجو

سمندر کی کھوج کے لیے 6000 میٹر کی گہرائی میں انسان بردار آبدوز گاڑی بھیجنے کا ہندوستان کا مشن سمندریان پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر طے شدہ وقت کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور یہ گاڑی جلد ہی تیار ہو جائے گی، مرکزی وزیر برائے ارتھ سائنسز کرن رجیجو نے  چنئی  میں اس بات کی جانکاری دی ہے۔

India’s Samudrayaan project on track: سمندر کی کھوج کے لیے 6000 میٹر کی گہرائی میں انسان بردار آبدوز گاڑی بھیجنے کا ہندوستان کا مشن سمندریان پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر طے شدہ وقت کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے اور یہ گاڑی جلد ہی تیار ہو جائے گی، مرکزی وزیر برائے ارتھ سائنسز کرن رجیجو نے  چنئی  میں اس بات کی جانکاری دی ہے۔ مقامی مشن، جس پر یہاں کا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹیکنالوجی (این آئی او ٹی) کام کر رہا ہے، اس میں تین افراد کو شامل کیا جائے گا جو ‘متسیا 6000’ نامی آبدوز گاڑی میں سمندر کے نیچے 6000 میٹر کی گہرائی میں جائیں گے۔سمندریان، انسان اور بغیر پائلٹ کے ایکسپلوریشن پر مشتمل ہے اورر یہ ارتھ سائنس کی وزارت کی طرف سے شروع کی گئی ایک انتہائی اہم کوشش ہے۔ بغیر پائلٹ کا مشن 7,000 میٹر سے آگے جا چکا ہے، جب کہ انسان بردار مشن کے لیے آبدوز زیر تعمیر ہے۔ مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ میں اپنے سائنسدانوں اور انجینئروں کے ساتھ تعمیر کی پیشرفت کی نگرانی کروں گا۔ مجھے امید ہے کہ ہم اسے وقت پر مکمل کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سمندر کی تلاش میں اہم اور قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا اور ایک متوازن ماحولیاتی نظام کے لیے پائیدار طریقے سے وسائل تیار کرنا ہوں گے۔ خلائی ریسرچ کی طرح، ہمیں سمندر میں گہرائی میں جانے اور تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بہت گہرائی میں جانے اور ہندوستان کو فخر کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ سمندر میں زندگی اور زمین پر زندگی کا براہ راست تعلق ہے۔ہمیں اپنے مستقبل کو مزید محفوظ بنانا چاہیے اور خود کو بہتر علمی نظام سے مالا مال کرنا چاہیے، وقار کے ساتھ رہنا چاہیے اور فطرت کا احترام کرنا چاہیے۔ خدا ہم پر مہربان ہے۔

 مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اس اقدام سے ایک مضبوط مثبت پیغام جائے گا کہ حکومت زمین کے ساتھ ساتھ سمندر میں  زندگیوں کے بارے میں فکر مند ہے۔ انہوں نے این آئی او ٹی کے سائنسدانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے تحقیقی نتائج کو ظاہر کریں، کیونکہ یہ بنیادی طور پر لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “کامیابی کی کہانیاں لوگوں کو بہتر اور واضح انداز میں سنائی جانی چاہئیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قومی جی ڈی پی میں بلیو اکانومی کا حصہ 10 فیصد سے بھی کم ہے۔  ہم کم کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ چھوٹی ساحلی پٹی والے چھوٹے ممالک کی اپنی قومی معیشت میں زیادہ شراکت ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سمندر ایک وسیع طاقتور کینوس کے طور پر نہ رہیں بلکہ وسائل کو بہترین طریقے سے استعمال کریں

بھارت ایکسپریس۔

Also Read