کینیڈین پارلیمنٹ میں دہشت گرد نجر کو خراج عقیدت پیش کرنے پر ایس جے شنکر برہم، کہا - 'کنشک طیارہ حادثہ'
S Jaishankar: ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر بات کی ہے۔ انہوں نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ بھارت نے اس معاملے پر مدد کرنے کی کوشش کی، اس لیے نہیں کہ چین نے کچھ کیا بلکہ اس لیے کہ یوکرین کے حالات ایسے تھے۔
ایس جے شنکر نے کہا، ”چین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے جیسا کہ اس کا حق ہے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان جو کچھ ہوا ہے اس میں بھی انہوں نے اپنا حصہ ڈالا ہے۔
واضح رہے کہ جنوری 2016 میں سعودی عرب کی جانب سے ایران سے تعلقات توڑنے کے بعد یو اے ای نے ایران سے تعلقات کم کر دیے تھے۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان دشمنی نے پہلے خلیج میں استحکام اور سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے اور مشرق وسطیٰ میں یمن سے شام تک تنازعات کو ہوا دی ہے۔
تاہم، اس سال مارچ میں ایک اہم اقدام میں، ریاض نے اعلان کیا کہ وہ تہران کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ قائم کرے گا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان برسوں کی دشمنی کا خاتمہ ہو گا۔ جے شنکر نے مزید کہا، “میں کسی سے مقابلہ نہیں کر رہا ہوں۔ اگر میں یوکرین میں کچھ کرتا ہوں تو میں نہیں کروں گا کیونکہ چین نے یوکرین میں کچھ کیا۔ میں یہ کروں گا کیونکہ یوکرین کی صورتحال اس کے قابل ہے۔”
روس یوکرین تنازعہ میں ہندوستان کی طرف سے کی گئی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ پی ایم مودی پوتن اور زیلنسکی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ میں اپنے ہم منصبوں سے رابطے میں رہا ہوں۔
-بھارت ایکسپریس