آسمان سے آگ برسنے پر متحرک ہوئی وزارت صحت، شدید گرمی سے بچاؤ کے لئے جاری کی ایڈوائزری
یوپی میں گرمی سے لوگ اس قدر پریشان ہیں کہ لوگ اسپتالوں میں داخل ہو رہے ہیں۔ اکیلے بلیا میں 69 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ حالات کا جائزہ لینے پہنچے یوپی کے وزیر ٹرانسپورٹ دیا شنکر سنگھ نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا ہے کہ گرمیوں میں اموات کا اعدادوشمار ہر سال بڑھتا ہے۔ وہیں یوپی کے وارانسی میں 7 اور دیوریا میں 53 افراد کی موت گرمی کی وجہ سے ہوگئی ہے۔ ان اموات کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی جا رہی ہے کہ گرمی کی وجہ سے اموات ہو رہی ہیں۔ یہ اسپتال میں جو اموات ہوئی ہیں اس کا اعدادوشمار ہے۔
بی ایس پی لیڈرمایاوتی نے ٹوئٹ کر کے کہا، “یوپی میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری شدید گرمی کی آفت میں راجدھانی لکھنؤ سمیت پوری ریاست میں بجلی کی زبردست کمی نے لوگوں کی زندگی تباہ کر رکھی ہے، جس سے بلیا اور دیگراضلاع سے اموات کی خبریں کافی مایوس کن ہیں۔ حکومت بجلی نظام فوری بہترکرنے اوراسپتالوں وغیرہ میں بجلی کٹوتی نہ کرے۔”
بہارمیں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ یہاں چلچلاتی گرمی سے اب تک تقریباً 50 سے زیادہ افراد کی موت کی خبر ہے۔ تاہم اضلاع کے ڈی ایم، سول سرجن، محکمہ صحت کی طرف سے تصدیق نہیں کی جا رہی ہے۔ نہ رسمی طور پر اعدادوشمار جاری کیا جا رہا ہے۔
موت کی وجہ گرمی بتائی جا رہی ہے۔ گرمی کی وجہ سے ہارٹ اور بی پی، استھما، پانی کی کمی، الٹی، پیٹ خراب ہونا جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہار کے نوادا میں ہی ٹیویو کی چپیٹ میں آنے سے ایس آئی کی موت ہوگئی۔ صرف پولیس اہلکار ہی نہیں بلکہ لو کی چپیٹ میں آکر چار افراد کی موت ہوگئی ہے۔
دوسری جانب، اوڈیشہ میں شدید گرمی اوراُمس بھرے موسم کے درمیان ریاستی حکومت نے لوسے پہلی موت کی تصدیق کی ہے۔ مہلوک کی فیملی کے لئے 50,000 روپئے کے معاوضہ کے رقم کو منظوری دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق، اوڈیشہ میں خصوصی ریلیف کمشنر (ایس آرسی) دفتر کے ایک سینئرافسرنے بتایا کہ مہلوک بالا سورضلع کا عمردرازشخص تھا۔ اب تک لوکی وجہ سے مبینہ طور پر20 افراد کی موت ہوجانے کی اطلاع ملی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔