Bharat Express

India-Pakistan: ‘بھارت اور پاکستان ایٹمی جنگ کے قریب تھے’، اصل قیادت عمران خان نہیں بلکہ کوئی اور تھا…سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے دعوے سے ہلچل

۔ دونوں طرف فوجی تیاریاں ہو رہی تھیں۔ لیکن، کیا یہ کشیدگی ایٹمی جنگ کی شکل اختیار کر رہی تھی؟ کیا پاکستان واقعی ایٹمی جنگ کی تیاری کر رہا تھا اور بھارت نے بھی ایٹمی ہتھیاروں سے لیس اپنے میزائل تیار کر لیے تھے؟ ا

'بھارت اور پاکستان ایٹمی جنگ کے قریب تھے'، اصل قیادت عمران خان نہیں بلکہ کوئی اور تھا

India-Pakistan: سال 2019 ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے تھے۔ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا تھا۔ دونوں طرف جنگ جیسی صورتحال پیدا ہو چکی تھی۔ دونوں طرف فوجی تیاریاں ہو رہی تھیں۔ لیکن، کیا یہ کشیدگی ایٹمی جنگ کی شکل اختیار کر رہی تھی؟ کیا پاکستان واقعی ایٹمی جنگ کی تیاری کر رہا تھا اور بھارت نے بھی ایٹمی ہتھیاروں سے لیس اپنے میزائل تیار کر لیے تھے؟ ان سوالات کی مطابقت ایک بار پھر تازہ ہوگئی ہے۔ کیونکہ سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنی کتاب(Never Give An Inch: Fighting for the America I Love) میں ان سوالات سے متعلق کئی سنسنی خیز دعوے کیے ہیں۔

پومپیو، جو ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں وزیر خارجہ تھے، نے دعویٰ کیا ہے کہ بالاکوٹ فضائی حملے کے بعد، ہندوستان اور پاکستان جوہری جنگ کے بہت قریب تھے اور یہ مسئلہ امریکہ کی راتوں رات کوششوں سے ٹل گیا۔ پومپیو اپنی کتاب میں لکھتے ہیں، ’’مجھے نہیں لگتا کہ دنیا ٹھیک سے جانتی ہے کہ فروری 2019 میں پاک بھارت دشمنی Nuclear War تک پہنچ گئی۔ سچ تو یہ ہے کہ میں بھی صحیح جواب نہیں جانتا۔ میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ یہ (Nuclear War) بہت قریب تھا۔

پومپیو کا دعویٰ ہے کہ 2019 میں جیسے ہی انہیں صورتحال کا علم ہوا، انہوں نے اپنی ہم منصب سشما سوراج کو فون کیا۔ سوراج نے بتایا کہ بالاکوٹ فضائی حملے کے بعد پاکستان ایٹمی جنگ کی تیاری کر رہا ہے اور بھارت بھی اس کے جواب میں اقدامات کر رہا ہے۔ پومپیو کا مزید دعویٰ ہے کہ انہوں نے کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے بھارت سے 2 منٹ کا وقت مانگا تھا۔ تاکہ پاکستان سے بات کرکے جنگ سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کتاب میں لکھا ہے کہ ’’اس رات ہم نے وہ کام کیا جو کسی اور قوم نے بڑی تباہی کو روکنے کے لیے نہیں کیا تھا‘‘۔

یہ بھی پڑھیں- Pakistan Economic Crisis: عمران خان نے شہباز حکومت کو گھیرا، کہا- ‘پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں، 8 لاکھ لوگ ملک چھوڑ کر گئے’

پاکستان کا بادشاہ کون ہے؟

مائیک پومپیو نے کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت کی بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج سے بات چیت کے بعد انہوں نے پاکستان کی ’اصلی نیترتو‘ سے براہ راست بات کی۔ خیال رہے کہ پومپیو نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اس وقت کے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے نہیں بلکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات کی ہے۔ پومپیو مزید لکھتے ہیں، ’’میں نے سفیر (اس وقت کے قومی سلامتی کے مشیر) جان بولٹن کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔ وہ ہمارے ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا۔ میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ تک پہنچا، جن سے میری کئی ملاقاتیں ہوئیں۔ میں نے ان سے وہ باتیں کیں جو بات ہندوستانیوں نے کہی تھی۔ گویا آپ ایٹمی جنگ کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے۔

سشما سوراج کو بتایا – نہیں تھیں اہم

مائیک پومپیو کے اپنی کتاب میں ایک اور دعوے نے بھارت میں تنازع کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس میں انہوں نے اس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج کے حقوق سے متعلق دعووں پر تبصرہ کیا ہے۔ پومپیو نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کوئی اہم کھلاڑی نہیں تھیں۔ اس لیے انہوں نے پاکستان کے ساتھ معاملہ حل کرنے کے لیے پی ایم نریندر مودی کے بڑے بااعتماد سمجھےجانے والے، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے بات کی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read