ورٹ کوہلی۔ (تصویر: @BCCI)
IND vs AUS 4th Test: ٹیم انڈیا کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے آسٹریلیا کے خلاف چوتھے ٹسٹ میچ کے چوتھے دن ناٹ آؤٹ سنچری لگائی۔ یہ وراٹ کوہلی کی 28 ویں سنچری ہے اور اس کے لئے کوہلی کو تین سال تک انتظار کرنا پڑا ہے۔ وراٹ کوہلی کے بلے سے آخری ٹسٹ سنچری نومبر، 2019 میں نکلی تھی۔ وہیں انہوں نے ٹی-20 اور ونڈے کے بعد اب ٹسٹ میچوں میں بھی سنچری کے قحط کو ختم کردیا ہے۔ وراٹ کوہلی کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ شاندار رہا ہے اور اس ٹیم کے خلاف وراٹ کوہلی کا بلہ ایک بار پھر بولا ہے۔
41 اننگوں کے بعد آئی کوہلی کی سنچری
کوہلی کی یہ سنچری 41 اننگوں کے بعد آئی ہے اور ایسے وقت میں آئی ہے، جب ٹیم کو اس کی سخت ضرورت تھی۔ عالمی ٹسٹ چمپئن شپ کے لحاظ سے بھی ہندوستان کے لئے اس ٹسٹ میچ کو جیتنا بے حد ضروری ہے۔ ٹیم انڈیا اس مقابلے کو گنوانا نہیں چاہے گی، ورنہ عالمی ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے لئے ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف سری لنکا کی شکست کی دعائیں کرنی ہوں گی۔ سری لنکا اس وقت تیسرے مقام پر ہے اور اس کا مقابلہ نیوزی لینڈ کے ساتھ ہو رہا ہے۔ نیوزی لینڈ کے ساتھ ٹسٹ سیریز میں سری لنکا کو 0-2 سے جیت درج کرنی ہوگی، تب وہ عالمی ٹسٹ چمپئن کا فائنل کھیل سکتی ہے۔
وراٹ کوہلی نے تیسرے دن کے اسکور 59 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور اپنی لے برقرار رکھی۔ تیسرے دن جب وہ بلے بازی کے لئے میدان پر آئے تھے تب کچھ مطمئن نہیں نظرآئے، لیکن جیسے جیسے گیند کھیلتے گئے، ان کی خوداعتمادی میں اضافہ ہوتا گیا۔
گھر میں 40000 رن بھی مکمل کئے
اس سے قبل، وراٹ کوہلی نے اس اننگ کے دوران گھر میں 4000 رن مکمل کرنے والے پانچویں ہندوستانی بلے باز بن گئے۔ کوہلی اس کے ساتھ گھر میں 4000 یا اس سے زیادہ رن بنانے والے بلے بازوں سنیل گواسکر، ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر، راہل دراوڑ اور ویریندر سہواگ کے ایلیٹ کلب میں شامل ہوگئے ہیں۔ کوہلی گھر میں اپنے 50ویں ٹسٹ میں اس حصولیابی پر پہنچے ہیں۔ سچن تندولکر 94 ٹسٹ میچوں میں 7216 رنوں کے ساتھ سب سے آگے ہیں جبکہ ان کے بعد راہل دراوڑ (70 ٹسٹ میچوں میں 5598 رن)، سنیل گواسکر (65 میچوں میں 5067 رن) اور ویریندر سہواگ (52 ٹسٹ میچوں میں 4656 رن) کا نمبر آتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس