Bharat Express

Manipur Viral Video case: منی پور وائرل ویڈیو معاملہ پر بوکھلائی بی جے پی، کبھی راہل تو کبھی نہرو کو ٹھہرا رہی ذمہ دار

کانگریس نے بدھ (26 جولائی) کو منی پور تشدد کے معاملے پر پارلیمنٹ میں تعطل کے درمیان لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے بحث کے لیے منظور بھی کر لیا۔

اگر آج لوک سبھا انتخابات ہوتے ہیں تو ان ریاستوں میں این ڈی اے کو شکست ہوگی، سروے میں کیا گیا دعویٰ

Manipur Viral Video case: ذات پات کے تشدد کی آگ میں جل رہے منی پور کے معاملے پر پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تعطل جاری ہے۔ منی پور معاملے پر جمعہ (28 جولائی) کو بھی پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہونے کا امکان ہے۔ کانگریس نے لوک سبھا میں مرکزی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی، جس پر جمعرات (27 جولائی) کو کافی ہنگامہ ہوا اور فوری بحث کا مطالبہ کیا گیا۔

اس دوران بی جے پی کے منی پور تشدد معاملہ پر مختلف بیانات آ رہے ہیں جن کی وجہ سے لگ رہا ہے کہ بی جے پی بوکھلا رہی ہے اور اس مسئلہ پر بحث سے دور رہنا چاہتی ہے۔ حال ہی میں بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بیان دیا تھا کہ منی پور کی یہ حالت راہل گاندھی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ اب بی جے پی کے ایم جگن ناتھ سرکار نے اس پر اپنا بیان دیا ہے۔

‘منی پور میں نہرو کی وجہ سے صورتحال پیدا ہوئی’: بی جے پی ایم پی

بی جے پی ایم پی جگن ناتھ سرکار نے اے این آئی کو بتایا کہ میں نہیں جانتا کہ راہل گاندھی سیاسی تاریخ کے بارے میں کتنا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ جھوٹے بیانات دیتے ہیں۔ اگر یہ بحث پارلیمنٹ میں ہوتی ہے تو کانگریس کے خلاف رائے عامہ تیار کی جائے گی۔ جواہر لعل نہرو نے 1960 میں منی پور کے لیے ایک قانون لایا، جس کی وجہ سے یہ صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ میں بحث نہیں چاہتی۔ وہ صرف پی ایم مودی پر سوال اٹھانا چاہتے ہیں۔ وہ پہلے بحث کریں، اس کے بعد پی ایم مودی ان کے سوالوں کا جواب دیں گے۔

Manipur Viral Video case: ذات پات کے تشدد کی آگ میں جل رہے منی پور کے معاملے پر پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تعطل جاری ہے۔ منی پور معاملے پر جمعہ (28 جولائی) کو بھی پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہونے کا امکان ہے۔ کانگریس نے لوک سبھا میں مرکزی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی، جس پر جمعرات (27 جولائی) کو کافی ہنگامہ ہوا اور فوری بحث کا مطالبہ کیا گیا۔

اس دوران بی جے پی کے منی پور تشدد معاملہ پر مختلف بیانات آ رہے ہیں جن کی وجہ سے لگ رہا ہے کہ بی جے پی بوکھلا رہی ہے اور اس مسئلہ پر بحث سے دور رہنا چاہتی ہے۔ حال ہی میں بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بیان دیا تھا کہ منی پور کی یہ حالت راہل گاندھی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ اب بی جے پی کے ایم جگن ناتھ سرکار نے اس پر اپنا بیان دیا ہے۔

‘منی پور میں نہرو کی وجہ سے صورتحال پیدا ہوئی’: بی جے پی ایم پی

بی جے پی ایم پی جگن ناتھ سرکار نے اے این آئی کو بتایا کہ میں نہیں جانتا کہ راہل گاندھی سیاسی تاریخ کے بارے میں کتنا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ جھوٹے بیانات دیتے ہیں۔ اگر یہ بحث پارلیمنٹ میں ہوتی ہے تو کانگریس کے خلاف رائے عامہ تیار کی جائے گی۔ جواہر لعل نہرو نے 1960 میں منی پور کے لیے ایک قانون لایا، جس کی وجہ سے یہ صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ میں بحث نہیں چاہتی۔ وہ صرف پی ایم مودی پر سوال اٹھانا چاہتے ہیں۔ وہ پہلے بحث کریں، اس کے بعد پی ایم مودی ان کے سوالوں کا جواب دیں گے۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے منی پور کے معاملے پر کافی ہنگامہ آرائی ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، جمعرات کو حزب اختلاف کے اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس’ کے تمام اراکین پارلیمنٹ منی پور معاملے پر حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے سیاہ کپڑے پہن کر پارلیمنٹ پہنچے۔

اپوزیشن اتحاد کے ایک قانون ساز نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ‘I.N.D.I.A.’ اتحادیوں کے تمام ارکان اسمبلی اپنے اعتراضات کا اظہار کرتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر فوری بحث کے مطالبہ پر بضد ہیں جس کی وجہ سے جمعہ کو بھی ہنگامہ ہونے کا امکان ہے۔

کانگریس نے بدھ (26 جولائی) کو منی پور تشدد کے معاملے پر پارلیمنٹ میں تعطل کے درمیان لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے بحث کے لیے منظور بھی کر لیا۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا تمام پارٹیوں کے لیڈروں سے بات کرنے کے بعد اس تجویز پر بحث کی تاریخ طے کریں گے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read