مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: اے این آئی)
مغربی بنگال میں کانگریس اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر جاری کشمکش کے درمیان وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بڑا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس میں اگر ہمت ہے تو اسے وارانسی جاکر بی جے پی کو ہرا کر دکھانا چاہیے۔
ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے کہا، میں نے کانگریس سے کہا کہ 2 سیٹیں لے لیں، لیکن انہوں نے (کانگریس) انکار کر دیا۔ ممتا بنرجی نحے کہا یوپی کے الہ آباد جاؤ اور بنارس میں بی جے پی کو شکست دینے کے بعد واپس آؤ۔” انہوں نے راہل گاندھی کا نام لیے بغیر مزید کہا کہ کچھ لوگ تصویر لینے آتے ہیں۔
ممتا بنرجی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب جمعرات (1 فروری) کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کو لے کر ٹی ایم سی کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ جلد حل نکالا جائے گا۔
راہل گاندھی نے کیا کہا؟
راہل گاندھی، بنگال میں پارٹی کے ڈیجیٹل میڈیا اہلکاروں کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران، پوچھا گیا کہ کانگریس ٹی ایم سی کی صدر ممتا بنرجی کو کیوں اہمیت دے رہی ہے، حالانکہ وہ کانگریس کے لیے ایک بھی لوک سبھا سیٹ چھوڑنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ”ممتا بنرجی بھی کہہ رہی ہیں کہ وہ اتحاد میں ہیں۔ دونوں طرف سے نشستوں پر بحث جاری ہے۔ یہ حل ہو جائے گا۔
درحقیقت، حال ہی میں ممتا بنرجی نے اعلان کیا تھا کہ ٹی ایم سی بنگال کی تمام 42 لوک سبھا سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑے گی۔ اس کے بارے میں کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے سادہ سا جواب دیا تھا اور کہا تھا کہ ممتا بنرجی انڈیا اتحاد کی اہم اتحادی ہیں۔
سب کچھ کہاں سے شروع ہوا؟
مرشد آباد میں پارٹی لیڈروں سے ملاقات کے دوران ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اگر اتحاد میں ہمیں مناسب اہمیت نہیں دی گئی تو ہم اکیلے ہی الیکشن لڑیں گے۔ بنرجی کے بیان کے بارے میں راہل گاندھی نے کہا کہ اتحاد میں چھوٹے چھوٹے بیانات آتے رہتے ہیں۔
وہیں مغربی بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا تھا کہ وہ (ممتا بنرجی) جو کہنا چاہتی ہیں کہنے دیں۔ ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک اوبرائن نے سیٹ شیئرنگ پر بات نہ کرنے کی وجہ ادھیر رنجن چودھری کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹی ایم سی اور کانگریس بی جے پی کے خلاف متحد اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا حصہ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔