Bharat Express

Sit Quietly for Some Time: غصے سے خراب ہورہا ہے کیا آپ کا رشتہ ، ان باتوں کو نظر اندازکریں، غصے پر کیسے قابو پایا جائے؟

  کیا آپ کو بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آتا ہے؟ آپ بہت زیادہ جارحانہ ہو جاتے ہیں۔ آپ کی معلومات کے لیے ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ آپ کی بربادی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کا براہ راست تعلق آپ کی صحت سے ہے۔

غصے سے خراب ہورہا ہے کیا آپ کا رشتہ ، ان باتوں کو نظر اندازکریں، غصے پر کیسے قابو پایا جائے؟

بہترین رشتے بھی غصے کی گرمی سے جل کر راکھ ہو جاتے ہیں۔ غصے کے وقت ہمارے ذہن میں اتنا کچھ چل رہا ہوتا ہے کہ ان سے نمٹنا یقیناً آسان نہیں ہوتا۔ جب غصہ کم ہو جاتا ہے تو ہم یہ سمجھنے کے قابل ہو جاتے ہیں کہ ہم نے غصے میں کیا کہا ہے اور اس کی قیمت رشتے میں کتنی بھاری پڑ سکتی ہے۔ کئی بار ہم کام کے بوجھ تلے  اسٹریس کا شکار ہونے لگتے ہیں اور اس کی وجہ سے ہمارا رویہ چڑچڑا ہو جاتا ہے۔

  کیا آپ کو بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آتا ہے؟ آپ بہت زیادہ جارحانہ ہو جاتے ہیں۔ آپ کی معلومات کے لیے ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ آپ کی بربادی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کا براہ راست تعلق آپ کی صحت سے ہے۔

کچھ دیر خاموشی سے بیٹھیں – اگر آپ کو کسی بات پر بہت غصہ آتا ہے اور آپ کو اپنے سامنے والے پر چیخنے لگتےہے تو پہلے اپنے غصے کی وجہ تلاش کریں۔ کئی بار ہم اپنا غصہ کہیں بھی نکال دیتے ہیں۔ اگر آپ کو کسی بات پر غصہ آرہا ہے تو اس کی وجہ تلاش کریں اور معلوم کریں کہ کیا یہ صورتحال آپ کے سامنے موجود شخص کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے؟

رشتے کے اچھے لمحات کو یاد رکھیں – کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ دوسرے شخص کی کوئی غلطی ہمیں غصے سے بھر دیتی ہے۔ اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے تو آپس میں لڑنے اور رشتوں کو تباہی کی طرف دھکیلنے کے بجائے ساتھ گزارے ہوئے اچھے لمحات کو یاد رکھیں۔ اس سے آپ کا غصہ کچھ ہی دیر میں ختم ہو جائے گا۔

ماضی کو بھولنا سیکھیں – کچھ لوگ رشتے کو بچانے کے لیے کچھ بھی کہنے سے گریز کرتے ہیں اور پھر ایک وقت ایسا آتا ہے جب وہ اپنے اندر کی ساری تلخی دوسرے شخص پر انڈیل دیتے ہیں۔ کسی بھی رشتے کو بہتر بنانے اور آگے بڑھانے کے لیے سب سے ضروری ہے کہ ماضی کی لڑائیوں اور پچھتاوے کو بھلا کر آگے بڑھیں۔

نقصان کیسے ہوتا ہے؟

جب ہمیں بہت زیادہ غصہ آتا ہے تو جسم میں ہارمونز متحرک ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے بی پی اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے خون کی نالیوں کی اندرونی پرت کو کافی نقصان ہوتا ہے۔ خون کی گردش میں پلیٹلیٹس اور لپڈس کے جمع ہونے کا سبب بنتا ہے۔ جو بعد میں ہارٹ اٹیک کا سبب بنتا ہے۔غصہ نہ صرف دل کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ چڑچڑاپن، تھکاوٹ، جذباتی نقصان، نیند کی کمی، ڈپریشن اور تناؤ کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔

غصے پر کیسے قابو پایا جائے؟

غصہ بہت نقصان پہنچاتا ہے۔ اس لیے اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہمیں بتائیں کہ غصے پر قابو پانے کے لیے ہم کیا کر سکتے ہیں۔

سانس لینے کی مشقیں کریں

یوگا اور مراقبہ کی مدد لیں

اچھی نیند لیں

اچھی خوراک لے

دوستوں اور کنبہ کے ساتھ کچھ وقت گزاریں۔

بھار ت ایکسپریس