Bharat Express

Jammu and Kashmir: اگر ایسا ہے تو جموں و کشمیر میں نہیں ہونے چاہیے انتخابات، آخر عمر عبداللہ نے کیوں کہی یہ بات؟

عمر عبداللہ نے کہا، “جموں و کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق نہیں ہے۔ کیا یہاں حالات 1996 سے بھی بدتر ہیں؟ اگر اس کا جواب ہاں ہے تو پھر انہیں انتخاب نہیں کروانے چاہئے۔

جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ۔ (فائل فوٹو)

نیشنل کانفرنس  کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعرات (11 جولائی) کو کہا کہ جموں و کشمیر میں بروقت اسمبلی انتخابات کا ہونا ضروری ہے تاکہ دہشت گردوں کو کمزور کیا جا سکے جنہوں نے حال ہی میں مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں میں کئی حملے کئے ہیں۔ عمر عبداللہ نے سری نگر میں پارٹی کی جانب سے منعقد ایک تقریب کے موقع پر صحافیوں سے یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔

عمر عبداللہ نے کہا، “جموں و کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق نہیں ہے۔ کیا یہاں حالات 1996 سے بھی بدتر ہیں؟ اگر اس کا جواب ہاں ہے تو پھرانتخاب نہیں کروانے چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ ہماری مسلح افواج اور پولیس کی برتری ثابت کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی بالادستی ثابت کرنا چاہتے ہیں تو الیکشن نہ کروائیں۔

عبداللہ نے ان ملک دشمن طاقتوں کے بارے میں بات کی۔

 ​​جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر حکومت میں ہمت ہے تو انتخابات کرائے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت نہیں ہے اور خوفزدہ ہیں تو یقیناً الیکشن نہ کرائیں، لیکن اگر آپ کوہماری پولیس اور فوج کی طاقت دکھانی ہے تو وقت پر انتخابات ہونے چاہئےاور جموں و کشمیر کے عوام اپنی حکومت خود منتخب کریں۔

عمر عبداللہ نے بھی نیٹ  کے معاملے پر بات کی۔

 نیٹ سے  متعلق ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ امتحان کے بارے میں جلد فیصلہ لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جلد ہی اس معاملے میں فیصلہ ہو جائے گا، چاہے یہ تحقیقات کے ذریعے ہو یا عدالت کے ذریعہ ہو یا حکومت کے ذریعے ہو۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read