تریپورہ کے سینکڑوں طلبا ہوئے ایچ آئی وی پازیٹیو،جانئے ایچ آئی وی اور ایڈز میں کیا ہےفرق ؟
تریپورہ میں 828 طلباء میں ایچ آئی وی پائے جانے کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ ان میں سے اب تک ایڈز کی وجہ سے 47 طلباء کی موت ہو چکی ہے۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ کئی طلبہ ملک کی مختلف ریاستوں کی یونیورسٹیوں یا کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔ اس کی تصدیق تریپورہ اسٹیٹ ایڈز کنٹرول سوسائٹی (TSACS) کے ڈیٹا میں ہوئی ہے۔ چونکہ ایڈز ایچ آئی وی کی وجہ سے ہوتا ہے اس لیے اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ دونوں بیماریاں ایک جیسی ہیں لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ایڈز اور ایچ آئی وی میں بڑا فرق ہے۔ ہو…
ایچ آئی وی اور ایڈز میں کیا فرق ہے؟
HIV کا پورا نام Human Immunodeficiency Virus ہے جو جسم کے مدافعتی نظام میں WBC (White Blood Cells) پر حملہ کرتا ہے اور قوت مدافعت کو اس قدر کمزور کر دیتا ہے کہ جسم معمولی چوٹوں یا بیماریوں سے بھی آسانی سے ٹھیک نہیں ہو پاتا۔ جبکہ ایڈز ایک طبی حالت ہے جو ایچ آئی وی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ضروری نہیں کہ ہر ایچ آئی وی پازیٹیو شخص ایڈز سے متاثر ہو بلکہ ایڈز صرف ایچ آئی وی پازیٹیو لوگوں کو ہوتا ہے۔
ایچ آئی وی مثبت کو ایڈز کب ہوتا ہے؟
ایڈز ایچ آئی وی کا بعد کا مرحلہ ہے۔ ایک بار جب کوئی شخص ایچ آئی وی سے متاثر ہو جائے تو صحت یابی ممکن نہیں رہتی لیکن ادویات کی مدد سے خطرناک مرحلے تک پہنچنے سے بچا جا سکتا ہے۔ اگر ایچ آئی وی کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین مرحلے 3 تک پہنچ جاتا ہے۔ پھر یہ ایڈز بن جاتا ہے۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ایچ آئی وی پازیٹیو ہیں لیکن انہیں ایڈز نہیں ہے۔
ایچ آئی وی انفیکشن کی علامات
- دو سے چار ہفتوں میں علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
- ابتدائی مسائل جیسے بخار، سر درد، خارش یا گلے میں خراش
- وزن میں تیزی سے کمی، اسہال، کھانسی، سوجن لمف نوڈس
ایڈز کتنا خطرناک ہے، وجہ کیا ہے؟
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایڈز کوئی بیماری نہیں ہے لیکن جب یہ ہوتا ہے تو قوت مدافعت اتنی کمزور ہو جاتی ہے کہ جسم آسانی سے بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے اور اس سے صحت یاب نہیں ہو پاتا۔ ایڈز ایچ آئی وی وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے، جو غیر محفوظ جنسی تعلقات کے ذریعے، متاثرہ شخص کے خون کے ذریعے یا حمل کے دوران، یا پیدائش کے دوران متاثرہ ماں سے اس کے بچے میں پھیل سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عورت سے مرد بن گئی آئی آر ایس آفیسر، سیول سروس کی تاریخ میں سامنے آیا پہلا معاملہ
ایچ آئی وی کا علاج اور روک تھام
ایچ آئی وی وائرس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں ہے تاہم حال ہی میں جنوبی افریقہ میں اس سے بچاؤ کے لیے ایک انجکشن کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جسے سال میں دو بار لگانے سے اس سے بچا جا سکتا ہے۔ اس پر کام ابھی جاری ہے۔ کچھ ادویات کی مدد سے ایچ آئی وی کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے اور اسے خطرناک مرحلے میں جانے سے روکا جا سکتا ہے۔
ایچ آئی وی کی ادویات کو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (اے آر ٹی) کہا جاتا ہے۔ ایچ آئی وی سے بچنے کے لیے جسمانی تعلقات کے دوران محتاط رہنا چاہیے۔ صرف ایک صاف اور نئی سرنج استعمال کی جانی چاہیے۔ بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے اور اگر ضروری ہو تو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی لیں۔
بھارت ایکسپریس