Bharat Express

UP Assembly Election: اسمبلی انتخاب میں اکھلیش یادو کیسے بنیں گےیوپی کے وزیر اعلیٰ؟ سماجوادی پارٹے کے ارکان پارلیمنٹ نے بتایا فارمولہ

اکھلیش یادو کا پی ڈی اے فارمولہ اس ماہ ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں ہٹ ثابت ہوا۔ انہوں نے اس فارمولے کے مطابق ٹکٹ تقسیم کیے تھے۔

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)

اتر پردیش اسمبلی انتخابات 2027 میں ہونے والے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں اپنی جیت سے خوش انڈیا اتحاد کو یقین ہے کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی ایک بار پھر کمال کرے گی اور اکھلیش یادو وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ اسی سلسلے میں ایس پی ممبران پارلیمنٹ نے وہ فارمولہ بھی بتا دیا ہے جس کے تحت اکھلیش وزیر اعلیٰ بنیں گے۔

ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ’’اکھلیش یادو کو 2027 میں پی ڈی اے فارمولے کے ذریعے ہی وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔‘‘ آئین لے کر پارلیمنٹ پہنچنے والے سماج وادی پارٹی کے پی ڈی اے سیکشن کے ایم پی کافی پرجوش نظر آئے۔ سماجوادی پارٹی ایم پی نیرج موریہ اور ایٹہ سے ایم پی دیویش شاکیا نے کہا، “پی ڈی اے ہماری بنیاد ہے، پی ڈی اے فارمولے کے ذریعے 2027 میں اکھلیش یادو کو وزیر اعلی بنایا جائے گا”۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں PDA فارمولہ کامیاب

اکھلیش یادو کا پی ڈی اے فارمولہ اس ماہ ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش میں ہٹ ثابت ہوا۔ انہوں نے اس فارمولے کے مطابق ٹکٹ تقسیم کیے تھے۔ سماج وادی پارٹی کے کارکنان اور اکھلیش یادو کو امید ہے کہ یہ فارمولہ 2027 میں ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں ہٹ ثابت ہوگا اور اس کے تحت اکھلیش یادو وزیر اعلیٰ بنیں گے۔

اس فارمولے کے تحت پسماندہ دلتوں اور اقلیتوں (PDA) کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کی گئی۔ سماج وادی پارٹی پی ڈی اے کے اس فارمولے کے تحت یوپی میں 80 میں سے 37 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ اب ایس پی ہر گاؤں میں پی ڈی اے پنچایت منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تاکہ اسے مزید مضبوط کیا جا سکے۔ اس کے پیچھے پارٹی کا ارادہ یہ ہے کہ یوپی کے آئندہ انتخابات میں ایس پی پچھلے 10 سالوں سے اقتدار سے دور رہنے کے بعد واپسی کر سکتی ہے۔

پی ڈی اے پنچایت کے ذریعے سماج وادی پارٹی پسماندہ، دلت اور اقلیتوں کو ان کے حقوق اور آئین کے بارے میں جانکاری دے گی اور انہیں اس کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔ پارلیمنٹ کا اجلاس ختم ہونے کے بعد اس پروگرام کو تفصیلی شکل دی جائے گی۔ دراصل، اکھلیش یادو نے پچھلے انتخابات میں سمجھ لیا تھا کہ پسماندہ ذاتوں کو جمع کیے بغیر اس پر قابو پانا مشکل ہے۔

بھارت ایکسپریس۔