حج کے لیے کیسے کر سکتے ہیں رجسٹر، جانئے کس کو نہیں ملے گا حج پر جانے کا موقع؟
Hajj Yatra Registration Process: ہر مذہب کے مختلف مقدس مذہبی مقامات ہوتے ہیں۔ جہاں لاکھوں کروڑوں عقیدت مند زیارت کے لیے جاتے ہیں۔ حج دین اسلام میں سب سے مقدس مذہبی مقام ہے۔ دنیا بھر سے لوگ حج کے لیے مکہ اور مدینہ جاتے ہیں۔ ہر سال ہندوستان سے بھی بڑی تعداد میں عقیدت مند اس مقدس یاترا کے لیے جاتے ہیں۔ ہندوستان میں، آپ کو حج کے لیے ایک عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس کے بعد ہی آپ سفر کے اہل ہو جاتے ہیں۔
عازمین حج کو پہلے خود کو آن لائن رجسٹر کرانا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ انہیں متعلقہ دستاویزات بھی جمع کرانا ہوتے ہیں۔ اس کے بعد ہی وہ حج پر جا سکتا ہے۔ سال 2025 کے لیے عازمین حج کی درخواستیں جمع کرانے کی تاریخ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حج کے لیے آن لائن رجسٹریشن کیسے حاصل کی جائے۔ اور کس کو حج پر جانے کا موقع نہیں ملے گا؟ آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔
ان لوگوں کو نہیں ملے گا حج پر جانے کا موقع
ہر سال سنٹرل حج کمیٹی لاکھوں عازمین کو حج کے لیے لے جانے کے انتظامات کرتی ہے۔ اس کے لیے کچھ اصول و ضوابط بھی طے کیے گئے ہیں۔ پچھلی بار 70 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہری حج پر گئے تھے۔ ان پر لازم تھا کہ وہ اپنے ساتھ کسی ساتھی کو لے جائے۔ اس بار یہ حد گھٹا کر 65 سال کر دی گئی ہے۔
یعنی اگر کوئی 65 سال سے زیادہ عمر کا شخص حج پر جانا چاہتا ہے۔ تو اس کو اپنے ساتھ ایک ساتھی لینا پڑے گا۔ اگر 65 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بزرگ شہری بغیر کسی محافظ کے جانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے اسے سفر پر جانے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ حج پر جانے کے لیے پاسپورٹ کی میعاد 15 جنوری 2026 تک ہونی چاہیے۔ اس سے کم میعاد رکھنے والوں کو سفر کا موقع نہیں ملے گا۔
اس طرح کر سکتے ہیں رجسٹر
حج پر جانے کے لیے آن لائن رجسٹریشن 09 ستمبر 2024 سے شروع ہوگی۔ جو لوگ حج پر جانا چاہتے ہیں۔ انہیں حج کمیٹی کی آفیشل ویب سائٹ www.hajcommittee.gov.in پر جا کر خود کو آن لائن رجسٹر کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ یوپی حج کمیٹی کی آفیشل ویب سائٹ hajcommittee.up.gov.in پر جا کر بھی رجسٹریشن کرایا جا سکتا ہے۔
رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ آن لائن درخواست کے ساتھ تمام ضروری دستاویزات بھی جمع کرانا ہوں گی۔ اگر آپ کو آن لائن رجسٹریشن کے دوران کسی قسم کی پریشانی یا دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ حج سہولت مرکز/حج سہولت مرکز، مدرسہ، ادارہ شریعت سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس