Bharat Express

Delhi Hajj Committee

دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثر جہاں نے حج کمیٹی میں قائم حج سہولت موبائل ایپ ہیلپ ڈیسک اور رام لیلا میدان میں لگائے جانے والے حج کیمپ کی تیاریوں کا معائنہ کیا۔

دہلی حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثرجہاں نے کہا کہ رمضان کے مبارک اورمقدس مہینے میں جو بھی دعا مانگی جاتی ہے، وہ قبول ہوتی ہے۔ انہوں نے سبھی لوگوں سے ہندوستان کے تحفظ، عزت واحترام اورترقی کے لئے دعا کرنے کی اپیل کی۔

دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی میٹنگ میں ممبران، اسمبلی کوٹے سے منتخب عام آدمی پارٹی کے ممبران اسمبلی عبدالرحمٰن اور حاجی یونس، کونسلر نازیہ دانش و اسلامک اسکالر محمد سعد نے شرکت کی۔

حج کمیٹی میں موجود عازمین حج اور میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے دہلی سے مناسک حج پر جانے والے تمام عازمین حج کے نام پیغام میں کوثر جہاں نے کہا کہ اب کسی بھی عازمین حج کو لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر کسی پرائیویٹ یا دیگر اسپتالوں میں مہنگے داموں اپنا میڈیکل چیک اپ نہیں کروانا پڑے گا۔

ہندوستان بھرمیں کل 20 حج ایمبارکیشن پوائنٹ ہیں، جہاں سے عازمین حج کے لئے روانہ ہوتے ہیں۔ جس میں دہلی سب سے بڑا ایمبارکیشن پوائنٹ ہے، جہاں سے اس بارسب سے زیادہ تقریباً 22000 عازمین حج مقدس حج بیت اللہ کے لئے پرواز کریں گے اوردہلی اسٹیٹ حج کمیٹی ان تمام عازمین حج کے لئے تمام قسم کی مقامی سہولیات فراہم کرے گی۔

بی جے پی سے وابستہ سیاسی لیڈران کے ذریعہ جامعہ کیمپس میں کمل نشان والے بینر کے استعمال کے بعد تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ محبان جامعہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی 100 سالہ تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، ایسا ہونا باعث تشویش ہے۔

رکشا بندھن 2023 کے موقع پر دہلی حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثرجہاں نے مسلم بہنوں کے ساتھ مل کردہلی بی جے پی کے ریاستی صدر ویریندر سچدیوا کو رکشا بندھن کی راکھی باندھی۔

حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثرجہاں نے بتایا کہ حج کے مقدس سفر سے واپسی کے بعد خواتین حاجیوں نے اپنا تجربہ شیئرکیا۔ ساتھ ہی انہوں نے مرکزی حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔

دلچسپ اور قابل غور پہلو یہ ہے کہ دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کی سابقہ تقریب کے مقابلے  اس بار جشن آزاد ی کی تقریب پر کچھ بہتر اتحاد کا مظاہرہ دیکھنے کو ملا ،چونکہ  حج کے اختتامی تقریب میں جس قسم کی تلخیاں،دوریاں اور ناراضگیاں دیکھنے کو ملی تھیں ،اُس تقریب کے مقابلے میں آج کی تقریب قدر بہتر رہی ۔