Bharat Express

Fighter Jet deal enters crucial stage: ہندوستانی فضائیہ کا فائٹرجیٹ سودہ وزیراعظم مودی کے آئندہ امریکہ-فرانس دوروں کے ساتھ اہم مرحلے میں ہوگا داخل

ہندوستان کا پہلا مقامی طیارہ برداربحری جہازآئی این ایس وکرانت جلد ازجلد جنگی تیاریوں کو حاصل کرنے کے لئے روٹری ونگ اورفکسڈ ونگ ہوائی جہاز کے ساتھ فضائی سرٹیفیکیشن اور فلائٹ انٹیگریشن ٹرائلزسے گزررہا ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے روسی نژاد مگ-29 کے جیٹ طیاروں نے کیریئرپر دن ورات کی لینڈنگ کامیابی سے حاصل کی ہے۔

ہندوستان کا پہلا مقامی طیارہ برداربحری جہازآئی این ایس وکرانت جلد ازجلد جنگی تیاریوں کو حاصل کرنے کے لئے روٹری ونگ اورفکسڈ ونگ ہوائی جہاز کے ساتھ فضائی سرٹیفیکیشن اور فلائٹ انٹیگریشن ٹرائلزسے گزررہا ہے۔ ہندوستانی بحریہ کے روسی نژاد مگ-29 کے جیٹ طیاروں نے کیریئرپر دن ورات کی لینڈنگ کامیابی سے حاصل کی ہے۔ واضح رہے کہ ایک بارجب بحیرہ عرب میں بحری جہازآئی این ایس وکرانت کو ‘جنگی تیاری’ قراردیا جاتا ہے، تو اس پرکم ازکم 12 مگ-29 کے ایس کے تعینات کئے جانے کی امید ہوتی ہے۔ تاہم، ہندوستان کا سب سے بڑا جنگی جہاز 26 نئے ڈیک پر مبنی لڑاکا طیاروں کا انتظار کر رہا ہے جنہیں بحریہ ایک عبوری اقدام کے طور پر خرید رہی ہے جبکہ گھریلو جڑواں انجن ڈیک بیسڈ فائٹر (ٹی ای ڈی بی ایف) کے انتظار میں ہے۔ ڈی آرڈی او کی ایروناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی (دفاعی تحقیق اورترقی کی تنظیم) ٹی ای ڈی بی ایف کام کر رہی ہے۔ ٹی ای ڈی بی ایف کی پہلی آزمائشی پرواز 2026 تک ہونے کا امکان ہے اور یہ طیارہ صرف 2031 تک پیداوار کے لیے تیار ہونے کی امید ہے۔

فی الحال، 26 غیر ملکی ساختہ لڑاکا طیارے متبادل کے طور پر کام کریں گے۔ فرانس کی ڈیسالٹ ایوی ایشن اپنے رافیل-ایم  جیٹ طیاروں کے ساتھ امریکہ کے بوئنگ ایف/اے-18 سپر ہارنیٹ کے خلاف مقابلے میں ہے۔ دونوں جنگی جہازوں نے گوا میں  جانچ کی سہولت میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے اور بحریہ نے اپنی رپورٹ وزارت دفاع کو جمع کرائی ہے۔ اب سبھی کی نظریں وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ اور فرانس کے آئندہ دوروں پر لگی ہوئی ہیں تاکہ ہندوستان کی پسند کا ممکنہ اعلان کیا جا سکے۔ جبکہ آئی این ایس وکرانت کی زیادہ تر ہوا بازی کی سہولیات روسی لڑاکا طیاروں کے مطابق ڈیزائن کی گئی ہیں۔ ہندوستانی بحریہ نے حالیہ برسوں میں اس کے خراب حفاظتی ریکارڈ کی وجہ سے مستقبل میں شامل کرنے کے لیے مگ-29 کے کو مسترد کر دیا ہے۔ لہٰذا، اگر بحریہ امریکی یا یورپی لڑاکا طیاروں کے لیے جاتی ہے تو جنگی جہاز کے ڈیزائن میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی 21-24 جون کو اپنے سرکاری دورے پر امریکہ جا رہے ہیں، جہاں دونوں فریقوں نے دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت کا منصوبہ بنایا ہے۔ مودی حکومت ہندوستان میں جی ای ایرو انجنوں کی مشترکہ ترقی کے لیے امریکہ پر زور دے رہی ہے۔ سودے بازی کے ایک حصے کے طور پر، پینٹاگون بوئنگ ایف/اے-18 سپر ہارنیٹ ڈیل کی توقع کر رہا ہے۔ پی ایم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران مسلح ڈرون کا حصول، ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کی منتقلی اور انڈو پیسیفک بحث کے موضوعات میں شامل ہوں گے۔ انڈو پیسیفک میں میری ٹائم ڈومین بیداری کے لیے کواڈ ممالک کے ہاتھ ملانے کے ساتھ، ہندوستان نے امریکہ سے مسلح ڈرونز کے حصول میں تیزی لانے کا منصوبہ بنایا ہے یہاں تک کہ ہندوستانی بحریہ جنرل ایٹمکس کے تیار کردہ دو سی گارڈین سرویلنس ڈرون کی لیز میں توسیع کی سمت کام کر رہی ہے جس کی میعاد جنوری 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔ دو سی گارڈین ڈرون تمل ناڈو میں راجالی نیول بیس پر قائم ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read