Bharat Express

India USA

ڈاکٹر خالد رضا خان نے پوچھا کہ، " کیا آپ انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور کے بارے میں ہونے والی بات چیت اور اب تک ہونے والی پیش رفت کی تفصیل بتا سکتے ہیں؟

امریکہ نے کہا ہے کہ اگر روس سے تیل خرید کر بھارت میں ریفائن کیا جا رہا ہے تو اسے روسی خام نہیں کہا جا سکتا۔ درحقیقت یورپی ممالک خام تیل سے بنی پیٹرولیم مصنوعات خریدتے ہیں جو ہندوستان روس سے خریدتا ہے۔ تاہم امریکہ کی سوچ یہ بھی ہے کہ بھارت کو روس سے زیادہ خام تیل نہیں خریدنا چاہیے۔

پی ایم مودی کے اروناچل پردیش کے دورے پر، چین کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ژیچانگ (تبت کا چینی نام) چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور چین اروناچل پردیش پر ہندوستان کے مبینہ قبضے کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ چین اروناچل پردیش کو تبت کا حصہ مانتا ہے۔

سال 2024 کے آغاز سے اب تک مختلف وجوہات کی بنا پر امریکہ میں ہندوستانی نژاد نصف درجن سے زیادہ طلباء کی موت ہو چکی ہے۔ ایسے کئی واقعات ہیں جن میں ہندوستانی طلبہ کو نشانہ بنایا گیا اور ان پر حملہ کیا گیا۔ امریکہ میں رہنے والی ہندوستانی کمیونٹی ہندوستانی نژاد طلباء پر بڑھتے ہوئے حملوں سے پریشان ہے۔

ویڈیو میں مظاہر علی نے اس دردناک تجربے کو بیان کیا  اس دوران اس کی پیشانی، ناک اور منہ  پر خون کے نشانات  ہیں۔مظاہر نے اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں کھانا لے کر سڑک پر چل رہا تھا، اسی دوران چار لوگوں نے مجھے پکڑ لیا اور لات، گھونسا مارنا شروع کردیا۔

آپ کو بتادیں کہ نئی دہلی میں منعقد ہونے والی پانچویں 'ٹو پلس ٹو' میٹنگ کے بعد، جے شنکر اور راج ناتھ اپنے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ بھی کریں گے۔ وزیر خارجہ جے شنکر امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ امریکی ہم منصب لائیڈ آسٹن کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔

اقوام متحدہ میں ضابطے ہیں، اور ہم زیادہ سے زیادہ ووٹوں کے حصول کی کوشش میں ہندوستان کے بھرپور حامی ہیں، لیکن بنیادی طور پر،بدقسمتی سے ،امریکہ نہیں ،بلکہ کسی اورملک کی طرف سے اعتراض ہوتارہاہے اور ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

 سفیر نے کہا کہ اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہند-امریکہ شراکت داری کو بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک اس عزم کو مزید تقویت دیں اور اسے پورا کرنے کے لیے کام کریں۔ گارسیٹی نے کہا، "ہم ہند-امریکہ تعلقات کی حقیقی صلاحیت کو کھولنے جا رہے ہیں۔"

امریکی سفیر نے کہا کہ "یقیناً، پائیدار امن و امان بغیر کسی جد و جہد کے وجود میں نہیں آتی ہے؛ اس کے لیے باضابطہ طور پر منصوبہ بندی کی جاتی ہے اور اس منصوبہ بندی پرعمل پیرا ہوتے ہیں تب کہیں جاکر امن کی فضا قائم ہوتی ہے۔

بھارت نے گزشتہ سال ستمبر میں آئی پی ای ایف کے تجارتی ستون سے متعلق مذاکرات سے دستبردار ہو گیا تھا کیونکہ یہ واضح نہیں تھا کہ بھارت سمیت رکن ممالک کو مذاکرات سے کیا فائدہ حاصل ہوگا۔