بھارت ایکسپریس اوپینین پول
Bharat Express Opinion Poll: ایودھیا میں رام مندر کے پران پرتیشٹھا پروگرام کے حوالے سے جاری سیاسی سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے بھارت ایکسپریس نیوز چینل اور روڈ میپ ٹو ون ریسرچ فرم کے ذریعے ایک ملک گیر سروے کیا گیا ہے۔ جس میں انہوں نے ملک کی عوام کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ سروے میں کئی چونکا دینے والے اعداد و شمار بھی سامنے آئے ہیں۔ سروے کے دوران عوام کے ساتھ کئی مدعے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہماری سروے ایجنسی کی ٹیم نے عوام سے پوچھا کہ کیا آئندہ لوک سبھا انتخابات (2024) کے لیے رام مندر ایک بڑا مدعا بننے والا ہے؟ تو چونکا دینے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایودھیا میں بھگوان رام کے مندر کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ 22 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی مندر کا افتتاح کریں گے اور بھگوان رام کی پران پرتیشٹھا کی جائے گی۔ ان سب کے درمیان سیاسی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔ لیکن اس دوران، ان سیاسی سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے، بھارت ایکسپریس اور روڈ میپ ٹو ون ریسرچ فرم کے ذریعے ایک ملک گیر سروے کیا گیا۔ جس میں عوام نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
حیران کن ہیں سروے کے اعداد و شمار
بھارت ایکسپریس نیوز چینل اور روڈ میپ ٹو ون ریسرچ فرم کے سروے کے مطابق 61 فیصد لوگوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں رام مندر کا مدعا ایک بڑا مدعا بننے والا ہے۔ وہیں 32 فیصد لوگوں نے کہا کہ انتخابات میں رام مندر کا مدعا کوئی بڑا مدعا نہیں ہوگا۔ جبکہ 7 فیصد لوگوں نے اس کا جواب نفی میں دیا ہے۔
کتنا بڑا رہے گا رام مندر کا مدعا؟
61 فیصد- ہاں
32 فیصد- نہیں
7 فیصد- پتہ نہیں
بتا دیں کہ اپوزیشن بی جے پی پر رام مندر کے افتتاح پر سیاست کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی افتتاح کے ذریعے رام مندر کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مسئلہ بنا کر پولرائز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں اب 4 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ ایسے میں اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ مندر کے افتتاح کا انتخابات پر اثر نہیں پڑ سکتا۔
بھارت ایکسپریس۔