Bharat Express

No-confidence motion: تحریک عدم اعتماد پر پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے دیا جواب، کہا- مانتا ہوں کہ منی پور میں تشدد کے واقعات ہوئے۔ ایسے واقعات کی کوئی حمایت نہیں کر سکتا

منی پور تشدد پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ  نے کہا کہ میں میتی اور کوکی دونوں برادریوں سے بات چیت میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں، تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے… میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ریاست میں امن لائیں گے۔ اس مسئلہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔

وزیر داخلہ امت شاہ

 لوک سبھا میں امت شاہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد صرف ایک فریب پیدا کرنے کے لیے لائی گئی۔ مودی حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اندرونی حفاظتی اقدامات پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا، “ہم نے ملک میں PFI پر پابندی لگا دی، اور ملک میں 90 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے۔ لندن، اوٹاوا اور سان فرانسسکو میں ہمارے مشنز پر حملوں سے متعلق کیسز این آئی اے کو سونپے گئے۔ 26/11 طور حسین رانا بھی جلد ہی ہندوستان میں عدلیہ کا سامنا کرے گا۔”مودی حکومت نے کشمیر کو دہشت گردی سے مکمل طور پر آزاد کرنے کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ ہم وادی کشمیر کے نوجوانوں سے بات کریں گے، حریت، جمعیت اور پاکستان سے نہیں۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مودی حکومت کے دہشت گردی اور نکسل ازم کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چھتیس گڑھ میں اب نکسل صرف 3 اضلاع تک محدود ہیں

 

منی پور میں ہوئے تشدد پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، “میں مانتا ہوں کہ منی پور میں تشدد کے واقعات ہوئے ہیں۔ ایسے واقعات کی کوئی حمایت نہیں کر سکتا۔ ان واقعات پر سیاست کرنا شرمناک ہے۔”

 

لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ پہلے دن سے میں منی پور کے مسئلہ پر بحث کے لئے تیار تھا لیکن اپوزیشن کبھی بھی بحث نہیں کرنا چاہتی تھی۔ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ میں بولوں لیکن وہ مجھے خاموش نہیں کرا سکتے۔ 130 کروڑ لوگوں نے ہمیں منتخب کیا ہے لہذا انہیں ہماری بات سننی ہے… ہماری حکومت کے پچھلے چھ سالوں کے دوران، کرفیو کی ضرورت کبھی نہیں بڑھی۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منی پور میں تشدد کس وجہ سے ہوا اور ریاست میں حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی جواب دیا۔

 

منی پور تشدد پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ  نے کہا کہ میں میتی اور کوکی دونوں برادریوں سے بات چیت میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں، تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے… میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ریاست میں امن لائیں گے۔ اس مسئلہ پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔

 

لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے اور معاشرے کے لیے باعث شرم ہے۔ لیکن یہ ویڈیو (منی پور وائرل ویڈیو) پارلیمنٹ کے اس اجلاس کے آغاز سے پہلے کیوں آیا؟ اگر کسی کے پاس یہ ویڈیو تھی تو اسے ڈی جی پی کو دینا چاہیے تھا، اور اس دن (4 مئی) کو ہی کارروائی ہو چکی ہوتی… ہم نے ان تمام نو لوگوں کی شناخت کر لی ہے اور انہیں گرفتار کر لیا ہے… میں وہاں (منی پور) ) تین دن کے لیے تھا اور اس عرصے کے دوران ہم نے کئی فیصلے کیے… ریاست میں حالات معمول پر لانے کے لیے علاقے میں پیرا ملٹری فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا، “‘یو پی اے’ اچھا نام تھا..انہیں اتحاد کا نام بدلنے کی کیا ضرورت تھی؟ یو پی اے 12 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے گھوٹالوں میں ملوث تھا… بوفورس گھوٹالہ، 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالہ، سی ڈبلیو جی گھوٹالہ، کوئلہ گھوٹالہ، آدرش گھوٹالہ، نیشنل ہیرالڈ گھوٹالہ، واڈرا کا ڈی ایل ایف گھوٹالہ، چارہ گھوٹالہ… میں کون ملوث تھا؟ ان کے پاس اتحاد کا نام بدلنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ ہمیں اپنا نام تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم کسی گھوٹالے میں ملوث نہیں ہیں۔ این ڈی اے حکومت نے ملک کو ایک مستحکم حکومت دی ہے۔”

 

لوک سبھا میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہا، “تحریک عدم اعتماد کا جواب دینے کے لیے وزیر اعظم کل ایوان میں موجود ہوں گے۔”

بھارت ایکسپریس۔