Gyanvapi Case: وارانسی کے گیان واپی مسجد سے متعلق بدھ کے روز ضلع عدالت کے ذریعہ ویاس جی تہہ خانے میں پوجا پاٹھ کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد سے ہی ہندو تنظیمیں پُرجوش ہیں اور گیان واپی میں پوجا بھی شروع کردی گئی ہے تو وہیں اس فیصلے پر روک لگانے کے لئے مسلم فریق نے آج صبح تین بجے ہی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، لیکن سپریم کورٹ سے بھی اس کو کامیابی نہیں ملی۔ سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کردیا اور ہائی کورٹ جانے کی ہدایت دی۔ وہیں دوسری جانب راشٹریہ ہندو دل نام کے سنگٹھن یا تنظیم نے وشوناتھ مندرمارگ پرلگے سائن بورڈ سے گیان واپی ’مسجد‘ کے مقام پر’مندر‘ کا پوسٹرچسپاں کردیا ہے۔
واضح رہے کہ دو دن پہلے ہی ہندو تنظیم نے گیان واپی مسجد سے متصل سائن بورڈ پر اعتراض ظاہرکیا تھا اوراس سے متعلق محکمہ سیاحت کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی خط لکھا تھا۔ اس خط میں ہندو تنظیم نے یہ اپیل کی تھی کہ سائن بورڈ سے گیان واپی کے آگے ’مسجد‘ لفظ ہٹا دیا جائے۔ تو دوسری طرف عدالت کے ذریعہ پوجا کا اختیارملنے کے بعد پُرجوش ہندو تنظیموں کے لیڈران نے خود ہی سائن بورڈ سے ’مسجد‘ لفظ ہٹاکر’مندر‘ لفظ کے پوسٹر چسپاں کردیا ہے۔ فی الحال ابھی تک اس سے متعلق مسلم فریق کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، لیکن کمپلیکس کے آس پاس بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہیں۔
People can’t wait …..#Gyanvapi pic.twitter.com/bJLMRqNnW0
— Megh Updates 🚨™ (@MeghUpdates) February 1, 2024
نصف شب ہٹوا دی گئی بیرکیڈنگ
واضح رہے کہ بدھ کی شام کو عدالت کے ذریعہ پوجا کئے جانے کا حق ملنے کے بعد اس حکم پرعمل کرانے کے لئے ڈی ایم، پولیس کمشنراور منڈل کمشنر بڑی تعداد میں پولیس فورس کے ساتھ گیان واپی کمپلیس پہنچے تھے اور نندی کے سامنے ہی بیریکیڈنگ ہٹوا دی تھی۔ اس کے بعد ویاس جی کے تہہ خانہ کو گنگا جل سے مقدس کرنے کے بعد سے ہی پوجا شروع کروا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ 31 سال بعد ویاس جی کے تہہ خانہ میں پوجا کی گئی ہے۔
ہائی کورٹ میں چیلنج دے گا مسلم فریق
دوسری طرف سپریم کورٹ پہنچے مسلم فریق کو چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے یہاں سماعت نہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ جانے کے لئے کہا ہے۔ تو وہیں مسلم فریق کی طرف سے تازہ بیان سامنے آیا ہے کہ وارانسی ضلع عدالت نے غلط فیصلہ سنایا ہے۔ اب اس حکم کو چیلنج دینے کے لئے ہائی کورٹ جائیں گے۔ مانا جا رہا ہے کہ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی طرف سے ضلع عدالت کے فیصلے کو جمعرات کو ہائی کورٹ میں چیلنج دیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔