Bharat Express

Himachal Pradesh Politics: راہل گاندھی نے ملکارجن کھڑگے سے کی بات! ہٹائے جا سکتے ہیں سی ایم سکھو، باغی ایم ایل ایز کے خلاف کریں گے کارروائی

ہماچل میں اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر جے رام ٹھاکر نے کہا کہ کانگریس حکومت اقتدار میں رہنے کی اخلاقی بنیاد کھو چکی ہے۔ ہماری قانون ساز پارٹی کے اجلاس باقاعدگی سے ہوتے رہیں گے۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے استعفیٰ کی پیشکش کی ہے۔

Himachal Pradesh Politics: ہماچل پردیش میں ایک بڑی سیاسی ہلچل دیکھی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کو سی ایم کی کرسی کھونی پڑ سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس سلسلے میں راہل گاندھی سے بات کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کو لے کر دونوں کے درمیان بات ہوئی ہے۔ ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کانگریس کے چھ باغی ممبران اسمبلی واپس نہیں آتے ہیں تو اسپیکر ان کی رکنیت بھی منسوخ کر سکتے ہیں۔

ہماچل میں اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی کے سینئر لیڈر جے رام ٹھاکر نے کہا کہ کانگریس حکومت اقتدار میں رہنے کی اخلاقی بنیاد کھو چکی ہے۔ ہماری قانون ساز پارٹی کے اجلاس باقاعدگی سے ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر تقسیم کی اجازت دیں۔ مارشلوں کے ذریعے ایم ایل اے کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا گیا۔ ہم اس واقعہ کی معلومات دینے راج بھون جا رہے ہیں۔

ہماچل پردیش میں کیسے شروع ہوا سیاسی بحران؟

دراصل، بی جے پی نے راجیہ سبھا انتخابات میں ہماچل پردیش کی واحد سیٹ جیتی تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ہماچل میں کانگریس کی حکومت ہے۔ بی جے پی کی طرف سے ہرش مہاجن میدان میں تھے اور کانگریس نے ابھیشیک منو سنگھوی کو میدان میں اتارا تھا۔ مانا جا رہا تھا کہ کانگریس کی عددی طاقت کی وجہ سے ابھیشیک منو سنگھوی کی جیت یقینی ہے۔ تاہم، بی جے پی امیدوار نے سب کو حیران کر دیا اور راجیہ سبھا سیٹ جیت لی۔

راجیہ سبھا انتخابات کے دوران دونوں امیدواروں کو 34-34 ووٹ ملے، جس کے بعد قرعہ اندازی کے ذریعے ہرش مہاجن کو فاتح قرار دیا گیا۔ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کانگریس کے چھ ایم ایل اے نے کراس ووٹ دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ 68 رکنی اسمبلی میں کانگریس کے 40 ایم ایل اے ہیں۔ ریاست میں بی جے پی کے 25 ایم ایل اے ہیں اور تین ایم ایل اے آزاد ہیں۔ اس طرح اگر آزاد اور بی جے پی ایم ایل ایز کی تعداد کو جوڑا جائے تو یہ 28 بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Ban extends on Jamaat-e-Islami for 5 years: مرکزی حکومت نے بڑھائی جماعت اسلامی پر 5 سال کی پابندی، وزیر داخلہ امت شاہ نے بتائی یہ وجہ

ہرش مہاجن کو 34 ووٹ ملے، جس کا مطلب ہے کہ اگر آزادوں نے بھی بی جے پی امیدوار کو ووٹ دیا، تب بھی انہیں کانگریس کے چھ ایم ایل اے کے ووٹ ملے۔ اس طرح بحث شروع ہوگئی کہ ریاست کے ایم ایل اے وزیر اعلیٰ سے ناراض ہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ اب بی جے پی سکھوندر سنگھ سکھو کی 14 ماہ پرانی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا سکتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس