'آپ اپنی رپورٹ اپنے پاس رکھیں...'، ہائی کورٹ نے کولکاتہ عصمت دری کیس میں ممتا حکومت کی سرزنش کی
Kolkata Rape Murder Case: کولکاتہ ہائی کورٹ میں آج (21 اگست) کولکاتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ساتھ بربریت کے واقعہ پر سماعت ہوئی۔ اس کیس کی سماعت چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم اور جسٹس ایچ بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ کر رہی ہے۔ اس دوران ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اس نے پچھلے حکم کے مطابق اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ اسے اپنے پاس رکھیں کیونکہ سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔
سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اسپتال کی سیکیورٹی سی آئی ایس ایف کے حوالے کردی گئی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے متاثرہ کی شناخت ظاہر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے پر اگلی سماعت اب 4 ستمبر کو ہوگی۔
‘ہمیں انتظار کرنا پڑے گا’
سماعت کے دوران، ہائی کورٹ نے کہا، ‘ہمیں عدالتی نظم و ضبط کا انتظار کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے تمام معاملات کا نوٹس لے لیا ہے۔ سی آئی ایس ایف کی تقرری پر توجہ دی گئی ہے سی بی آئی اور ریاست 22 اگست تک رپورٹ دے گی۔
’مقتول کی شناخت ظاہر نہ کی جائے‘
متاثرہ کی شناخت ظاہر کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، ہائی کورٹ نے کہا، ‘ہم نے اپنے سابقہ حکم میں تصاویر اپ لوڈ نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔ اگر آپ سپریم کورٹ کے ذریعے سنائے گئے فیصلے کو دیکھتے ہیں تو متاثرہ کی شناخت ظاہر نہ کرنے کی مثبت ہدایت ہے۔جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بدقسمتی سے متاثرہ کے دوستوں کے پاس پرانی تصاویر ہیں اور وہ وہی گردش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Akola: اکولہ میں بھی پیش آیا تھانے کے بدلاپور جیسا واقعہ، اسکول ٹیچر پر 6 لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کا الزام
ہائی کورٹ نے مزید کہا، ‘ہم نے متاثرین کے والدین کے نام بھی چھپائے ہیں۔ آپ نے اس کا ذکر نہیں کیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا، ‘ایک چیز جو کی جا سکتی ہے وہ یہ ہے کہ عدالت تمام میڈیا والوں سے درخواست کر سکتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ متاثرہ اور خاندان کی شناخت ظاہر نہ ہو۔’ جس پر عدالت نے کہا کہ ایسا ہی کریں گے۔
-بھارت ایکسپریس