نگال کے ہاوڑہ ڈسٹرکٹ اسپتال میں ٹیکنیشن نے کیا معصوم کا جنسی استحصال
Akola: تھانے کے بدلاپور میں دو اسکولی لڑکیوں کے جنسی استحصال کے واقعے کے بعد اب اکولا سے بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک اسکول ٹیچر کے خلاف چھ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اسکول کی طالبات نے ٹیچر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ اسکول ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فحش فلمیں دکھانے اور چھیڑ چھاڑ کا الزام
ملزم استاد کا نام پرمود منوہر سردار ہے جو کازی کھیڈ میں ضلع پریشد میں پڑھاتا تھا۔ ملزم ٹیچر پر آٹھویں جماعت کی طالبات کو زبردستی فحش فلمیں دکھانے اور پھر طالبات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام ہے۔ پولیس نے ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم استاد کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 20 اگست کو متاثرہ لڑکیوں کے بیانات لیے گئے۔
Maharashtra | Akola Police received a complaint of molestation of 6 school girls by Pramod Manohar Sardar, a teacher of the Zilla Parishad School in Kajikhed. Police immediately arrested the accused teacher and recorded the statements of the victim girls. Cases under sections 74… pic.twitter.com/SaQRKsGJ8w
— ANI (@ANI) August 21, 2024
خاتون انسپکٹر کر رہی ہیں کیس کی تفتیش
اکولا کے ایس پی بچن سنگھ نے کہا کہ 20 اگست کو ہمیں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے رکن منوج جیسوال کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ اس میں کازی کھیڑ کے ضلع پریشد اسکول کے ٹیچر پرمود سردار نے 6 لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی جانکاری دی گئی تھی۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ متاثرہ کی شکایت پر دفعہ 292/24، BNS اور POCSO کی دفعہ 74,75 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مزید تفتیش لیڈی انسپکٹر کر رہی ہے۔
بدلاپور میں بھی پیش آ چکا ہے ایسا ہی معاملہ
پولیس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق یہ واقعہ 12 اور 13 اگست کو اس وقت پیش آیا جب لڑکیاں بیت الخلا استعمال کرنے گئی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم اکشے شندے کو یکم اگست کو کنٹراکٹ کی بنیاد پر اسکول میں کلینر کے طور پر رکھا گیا تھا۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے معصوم لڑکیوں کا جنسی استحصال کیا۔ گزشتہ جمعہ کو لڑکیوں کے والدین کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی جس کے بعد پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب لڑکی نے گھر آکر اپنے والدین کو بتایا۔ غمزدہ والدین نے دوسرے والدین سے رابطہ کیا جہاں معلوم ہوا کہ بچے اسکول جانے سے ڈرتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس