کہیں بڑھ رہی گرمی تو ملک کی کئی ریاستوں میں آگئی سردی! جانئے- کہاں کیسا ہے موسم
Heavy rain in Delhi-NCR: ملک کی راجدھانی دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں ہر لمحہ موسم کا رنگ بدل رہا ہے۔ بدھ کی صبح ابر آلود اور دیر شام ٹھنڈی ہوا اور کل رات بارش کے بعد دہلی کا موسم ایک بار پھر خوشگوار ہو گیا ہے۔ گزشتہ چند روز سے جاری شدید گرمی سے بھی لوگوں کو راحت ملی ہے۔ جمعرات کو گرج چمک کے ساتھ تیز ہواؤں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ آئی ایم ڈی نے مٹی کے طوفان کا امکان ظاہر کیا ہے۔
بدھ کی دیر رات دہلی-این سی آر میں موسلادھار بارش ہوئی۔ دہلی کے کئی علاقوں کے علاوہ نوئیڈا اور گروگرام میں رات کے وقت بارش کے ساتھ تیز ہوائیں چلیں اور لوگوں کو گرمی سے بڑی راحت ملی۔ جمعرات کی صبح بھی ہوا کے تیز جھونکے نے دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے لوگوں کو خوش آمدید کہا۔ جمعرات کی صبح سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور موسم خوشگوار ہے۔ آج بھی بوندا باندی کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو بھی دہلی میں تیز ہوائیں چلیں گی۔ بعض مقامات پر بوندا باندی ہو سکتی ہے۔ صبح کے وقت آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں۔ اس لیے بہتر ہوگا کہ گھر سے نکلنے سے پہلے چھتری اپنے پاس ضرور رکھیں ۔ ماہرین موسمیات کے مطابق تیز ہواؤں کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہے گا۔ تاہم اس کے بعد موسم بدل سکتا ہے۔ دہلی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 25.4 ڈگری سیلسیس ہوسکتا ہے۔ اتوار کو دارالحکومت میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری تک جا سکتا ہے۔ جس کے بعد پیر اور منگل کو دوبارہ بوندا باندی کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ملک کے کچھ دوسرے حصوں کی بات کرتے ہوئے اندازہ لگایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش اور ودربھ کے کچھ علاقوں میں موسم خوشگوار رہ سکتا ہے۔ اڈیشہ میں اگلے پانچ دنوں تک لوگوں کو گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری طرف اروناچل پردیش اور میگھالیہ میں 18 اور 19 مئی کو بارش کا امکان ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق خلیج بنگال میں بننے والے سسٹمز کی تعداد میں کمی سے بہار، یوپی، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش کے کچھ حصے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ یہاں بھی پری مون سون بارشوں میں کمی آئی ہے۔ عام طور پر خلیج بنگال میں مارچ سے مئی تک تین سے چار نظام بنتے ہیں- لیکن 2022 کے علاوہ، پچھلے 10 سالوں میں ایک بار بھی دو سے زیادہ نظام نہیں بنے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق خلیج بنگال کے نظام میں گڑبڑ کا اثر اس سال بھی نظر آرہا ہے۔ اس بار بھی خلیج میں صرف ایک نظام قائم ہوا ہے۔ ماہرین موسمیات کا خیال ہے کہ ویسٹرن ڈسٹربنس کا اثر بڑھ گیا ہے۔ اب یہ جھارکھنڈ پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ سے پری مون سون سرگرمیوں میں بھی تبدیلی آئی ہے۔