بی جے پی کسان مورچہ کے لیڈر سنجیو رانا۔ (Image Source: Video Grab/ ANI Twitter)
Haryana BJP Politics: ہریانہ کے گوجراورراجپوت برادریوں کے درمیان آپسی اختلاف کا اثرہریانہ بی جے پی میں واضح طور پرنظرآرہا ہے۔ کیتھل میں 19 جولائی کو ہوئی پولیس کارروائی کے بعد بی جے پی کے راجپوت لیڈران نے اپنے استعفے پارٹی کو بھیج دیئے ہیں، جن کی تعداد 35 بتائی جا رہی ہے۔ پارٹی سے استعفیٰ دینے والے لیڈران نے کہا ہے کہ جب تک انہیں اس بات کی وضاحت نہیں ملتی کہ ان کے لوگوں پرلاٹھی چارج کیوں کیا گیا، تب تک ان کا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بی جے پی کسان مورچہ کے لیڈرسنجیو رانا نے کہا، ’’ہمارے لوگوں نے پُرامن طریقے سے اپنی بات رکھی، پُرامن طریقے سے ہمارا احتجاج تھا، لیکن جان بوجھ کرانتظامیہ نے آندولن (تحریک) کو گمراہ کرنے اوربھٹکانے کے لئے لاٹھی چارج کروایا۔ ہمارے کئی نوجوانوں کو چوٹیں آئی ہیں۔ ہمارے سماج نے ایسا کون سا جرائم کیا تھا۔ ‘‘
سنجیو رانا نے کہا- وہ 36 برادریوں کے لیڈر تھے
انہوں نے کہا کہ ایک عظیم شخصیت جو 36 برادریوں کو ساتھ لے کرچلنے والے ایک سمراٹ تھے، کیا ان کو ہندو سمراٹ لکھنوانا جرم ہے؟ اگر یہ جرم ہے تو ہم باربارکریں گے کیونکہ وہ ایک ہندو تھے، ہندو ہیں اورہندو رہیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ کسی ایک برادری سے تعلق نہیں رکھتے، وہ 36 برادریوں کے لیڈرتھے، اس لئے ہم نے ہندو سمراٹ لکھنے کی بات کہی۔ ہم نے کہا کہ نہ راجپوت لکھو، نہ گوجرلکھو، ذات پات میں تقسیم نہ کرو اورہندو سمراٹ لکھ دو، لیکن اس پربھی اعتراض کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ خود کو سب کچھ سمجھ رہے ہیں۔
#WATCH | Haryana | Several members of BJP from Kaithal district, tendered resignation from the party after tension prevailed between the Gujjar and Rajput communities over the statue unveiling of Mihir Bhoj.
Sanjeev Rana, BJP Kisan Morcha, says “Our people were peacefully… pic.twitter.com/r2LvefR3n0
— ANI (@ANI) July 22, 2023
انہوں نے کہا کہ جب تک وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹرسے ہماری بات پر وضاحت نہیں مل جاتا ہے، تب تک ہم اس پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’کیوں ہمارے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، کیا انہوں نے جرم کیا تھا؟ کیتھل میں بی جے پی سے منسلک سبھی لیڈران اورعہدیداران نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ جب تک ہمیں اس پر وضاحت نہیں مل جاتا، تب تک ہمارا بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔