سعودی عرب کی سلطنت (کے ایس اے) کی جانب سے حج 2025 کے لیے ہندوستان کے لیے 1,75,025 کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے ۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے توسط سے حج 2025 کے عازمین کی درخواستوں کو آج مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور پارلیمانی امور کرن رجیجو نے شروع کیا ۔ پہلی بار حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ کے علاوہ حج سہولت ایپ پر درخواستیں طلب کی گئی ہیں ۔ حج کمیٹی آف انڈیا کی ایک ہیلپ لائن اور سوشل میڈیا پر وقف کردہ چینلز کے ساتھ حج 2025 کے لیے درخواست دینے والے عازمین کی مدد کے لیے کام کیا جا رہا ہے ۔حکومت ہند اپنے ملک کے عازمین کے لیے حج کو آسان اور سہولت آمیز بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور اس تناظر میں لگاتار اصلاحات کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے ۔ حج انتظامیہ میں کی گئی سب سے بڑی اصلاحات میں سے ایک یہ ہے کہ 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کی مسلم خواتین کو محرم کے بغیر خواتین (ایل ڈبلیو ایم) زمرہ کے تحت محرم (مرد ساتھی) کے بغیر حج کرنے کی اجازت دی جائے ۔ 2024 میں ایل ڈبلیو ایم زمرے کے تحت ابھی تک 4558 خواتین نے حج کیا ہے جو اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے اور کوشش کی جائے گی کہ حج 2025 کے دوران ایل ڈبلیو ایم کے لیے حج کو مزید قابل رسائی اور آسان بنایا جائے۔
हमारे यहां काम करने वाली टीम, बहुत अच्छी टीम है: माननीय केंद्रीय मंत्री श्री @KirenRijiju जी@MOMAIndia pic.twitter.com/km8OZPvqN3
— Office of Kiren Rijiju (@RijijuOffice) August 13, 2024
اصلاحات کے اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے، حج 2024 کے دوران، اس سفر کو مزید سہولت آمیز بنانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ’حج سہولت ایپ‘ کا آغاز کیا گیا ہے۔ کے ایس اے میں ہندوستانی انتظامیہ کے ذریعہ عازمین کے لیے یہ ایپ عازمین کو تربیتی مواد، رہائش اور پرواز سے متعلق تفصیلات، سامان کے بارے میں معلومات، ہنگامی ہیلپ لائن (ایس او ایس)، شکایات کا ازالہ، تاثرات، مقامی زبان میں ترجمے، اور حج سے متعلق متفرق معلومات اور خدمات تک رسائی فراہم کرتی ہے اور ہم آہنگی اور کنٹرول کی سہولت بھی بہتر طریقے سے فراہم کرتی ہے۔
حکومت ہند بھارت کے عازمین کے لیے مزید بہتر سفر حج کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ حج 2025 کے لیے حج کی تیاری کا عمل جلد شروع کیا گیا ہے، مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کی صدارت میں 19 جولائی 2024 کو حج جائزہ اجلاس منعقد ہوا اور 05 اگست 2024 کو حج پالیسی-2025 کا اعلان کیا گیا ۔ حکومت ہند جلد سے جلد فائدہ اٹھانے اور کے ایس اے میں ہمارے عازمین کے لیے رہائش، ٹرانسپورٹ، لاجسٹکس وغیرہ کے لحاظ سے بہترین اور ممکنہ انتظامات مہیا کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔حج 2025 کے لیے، 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے عازمین کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ 65 یا اس سے زیادہ عمر کے زمرے کو الاٹمنٹ میں سب سے زیادہ ترجیح والے ساتھی کے ساتھ ہوں ۔ عمر کی یہ شرط پہلے 70 سال تھی اور اب کے ایس اے میں زیارت کی مشکل اور سخت نوعیت اور سخت موسمی حالات کی وجہ سے اسے کم کر دیا گیا ہے ۔ یہ غیر ملکی سرزمین پر بھی اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے ۔ یہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام عازمین، جو پہلی بار حج پر جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، انہیں حج 2025 کے لیے سیٹوں کے الاٹمنٹ کی یقین دہانی کرائی جائے گی ۔
حج 2025 کے لیے ایک اہم انتظامی اقدام کیا جا رہا ہے تاکہ پروسیسنگ اور دستاویزات کی زیادہ آسانی کو یقینی بنایا جا سکے، حج کمیٹی آف انڈیا کے پاس 5 – 4 ماہ کی مدت کے لیے فزیکل پاسپورٹ جمع کرنے کی شرط کو ختم کرنا ہے ۔ ملک بھر کے پاسپورٹ دفاتر کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ شہریوں کی جانب سے حج مقاصد کے لیے درخواست کردہ پاسپورٹ کے اجراء کے عمل کو تیز کریں ۔حکومت ہند عازمین حج کو ہندوستان سے روانگی سے پہلے اور ساتھ ہی سعودی عرب میں ان کے سفر کے دوران صحت کی موثر خدمات فراہم کررہی ہے ۔ تمام عازمین حج کی طبی تاریخ اور موجودہ جسمانی حالت کا جائزہ لیا جائے گا ۔ عازمین کے ہیلتھ کارڈ کی فزیکل کاپی کو حج 2025 میں حج سہولت ایپ سے بھی جوڑ دیا جائے گا تاکہ ڈیٹا تک آسان رسائی اور طبی پریشانیوں اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ایک تیز رفتار نظام تیار کیا جا سکے ۔ریاستی حج انسپکٹرز کو جو مرکزی اور ریاستی سرکاروں کے افسران ہیں (جنہیں حج 2024 تک خادم الحجاج کہا جاتا ہے) انہیں 1:150 کے تناسب سے تعینات کیا جا رہا ہے، جبکہ اس سے پہلے یہ تناسب 1:300 تھا تاکہ حج 2025 کے دوران عازمین کو بہتر مدد اور رہنمائی فراہم کی جا سکے ۔
حج 2025 کی تیاریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ٹرینرز کی سخت ٹریننگ، حج 2025 کے لیے عارضی طور پر تعینات سرکاری افسران، اور عازمین حج کے دوران بہتر حساسیت، ہم آہنگی اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے کے ایس اے میں انتظامات کیے جائیں گے ۔عازمین حج کو بینکنگ کی مزید سہولیات فراہم کرنے کے لیے، تمام ڈی – ایس آئی بی (گھریلو نظام کے لحاظ سے اہم بینکوں) کو اجازت دی جائے گی کہ وہ ملک بھر میں عازمین حج کے لیے اپنی برانچوں اور ایمبارکیشن پوائنٹس کے ذریعے اپنی مرضی کے مطابق بینکنگ خدمات فراہم کریں ۔
بھارت ایکسپریس۔