ہرسال لاکھوں کی تعداد میں لوگ حج بیت اللہ کی ادائیگی کرتے ہیں۔
Hajj 2024: اس بار حج مکہ کے گرم ترین مہینے جون میں ہو رہا ہے۔ ایسے میں حج کے لیے آنے والے لاکھوں عازمین کے لیے ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ اس بار گرمی کی وجہ سے بزرگ عازمین کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ ہر سال دنیا بھر سے 20 لاکھ سے زائد مسلمان یہاں حج کے لیے آتے ہیں۔ اس بار سالانہ حج یاترا 14 جون سے 19 جون کے درمیان چھ دن تک چلے گی۔ گرمی کے پیش نظر مکہ کے چیف امام ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے چند اہم ہدایات جاری کی ہیں۔
مکہ کے امام نے دیں اہم ہدایات
مکہ مکرمہ میں گرمی کے پیش نظر مکہ کے چیف امام ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے نماز کو ہلکا رکھنے اور جمعہ کا خطبہ مختصر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جمعہ کے دن جمعہ کا خطبہ (امام کے ذریعے دی جانے والی نصیحتیں اور مذہبی گفتگو) مختصر ہونا چاہیے۔ اذان اور نماز کے درمیان فاصلہ بھی کم ہونا چاہیے یعنی اذان کے فوراً بعد نماز شروع کر دی جائے۔
مکہ میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے درجہ حرارت
اس بار مکہ میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے جس کی وجہ سے عازمین بالخصوص معمر افراد اور پہلے ہی مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کی صحت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ گزشتہ سال بھی گرمی کی وجہ سے 2 ہزار سے زائد عازمین متاثر ہوئے تھے۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث حجاج کرام کے ہیٹ اسٹروک میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ضروری اقدامات کر رہی ہے سعودی حکومت
بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر عازمین حج کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے سعودی عرب کی حکومت شدید گرمی کو کم کرنے کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ جیسی بارش بڑھانے کی جدید تکنیک استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ عازمین کو مفت پانی، مسٹنگ اسٹیشن (درجہ حرارت کو کم کرنے کا نظام جو کھلی جگہوں کو ٹھنڈا رکھتا ہے) اور صحت کی اچھی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی عازمین کو ہلکے کپڑے پہننے اور مناسب مقدار میں پانی پینے کے لیے کہا جا رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس