نوح اور منی پور میں ہو رہے تشدد پر جماعت اسلامی ہند نے کیا تشویش کا اظہار اور گیان واپی سروے پر دیا یہ بڑا بیان...
Jamat-E-Islami Hind: ”ملک کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں امن و امان کی صورت حال انتہائی سنگین بنی ہوئی ہے۔ یہاں ہونے والے تشدد کے واقعات نوع انسانیت کے لئے شرمناک اور ملک کے لئے بدنما داغ ہیں۔ ان پر قابو پانے کے لئے مرکزی حکومت موثر اقدامات کرے اورامن و امان کی بحالی کو یقینی بنائے“۔ یہ باتیں نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہی“۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ ریاست مختلف گروپوں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کی زد میں ہے۔ صورتحال سنگین بنی ہوئی ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ریاستی حکومت حالات پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مرکزی حکومت نے ریاست کی سیکورٹی کی کمان اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔ اب مرکز کی ذمہ داری ہے کہ جلد از جلد حساس علاقے یعنی وادی امپھال اور پہاڑی اضلاع میں جلد از جلد امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر کوششیں تیز کرے اور وہاں ہونے والے جان و مال کے نقصانات کو روکے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں سیاسی اقتدار حاصل کرنے اور اس پر قبضہ جمائے رکھنے کے لئے ملک میں نفرت اور پولرائزیشن کا ماحول پیدا کرنے کی منظم چالیں چلی گئی ہیں اور اس کا استعمال ماحول کو خراب کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔خاص طور پر جب مختلف طبقات کے درمیان عدم اعتماد او غلط فہمیوں کی فضا قائم ہوتو ایسے موقع پر تشدد کو بھڑکانے میں نفرت کایہ ماحول معاون ثابت ہوتا ہے۔
ایسے موقع پر ریاستی انتظامیہ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ ریاست میں فرقہ وارانہ منافرت کو ختم کرنے کے لئے تمام ممکنہ ٹھوس اقدامات کرے اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔نیز بے گناہ لوگوں کے قتل میں ملوث سماج دشمن عناصر سے سختی کے ساتھ نمٹے“۔انہوں نے کہا کہ ” اس وقت سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ریاست کے مختلف قبائل اور برادریوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحاد کا ماحول بنایا جائے اور انہیں اتحاد و ہم آہنگی کی اہمیت کا احساس دلایا جائے۔وہاں گرجا گھروں اور دیگر مذہبی مقامات کی جو توڑ پھوڑ اور بے حرمتی ہوئی ہے، اس نازیبا عمل کی جماعت اسلامی ہند سخت مذمت کرتی ہے۔جماعت کا خیال ہے کہ معاملہ بہت سنگین ہے لہٰذا وزیر داخلہ کو ریاست کا دورہ کرنا چاہئے اور وزیر اعظم کو اس معاملے پر بیان جاری کرنا چاہئے“۔
سلیم انجینئر نے کہا کہ ”ہم خطے میں امن و امان کی بحالی کے لئے دعا کرتے ہیں اور تشدد میں اپنی جانیں گنوانے والوں سے تعزیت کرتے ہیں۔جماعت اسلامی ہند ان لوگوں کو قدر کی نکاہ سے دیکھتی ہے جنہوں نے تشدد سے متاثر ہونے والوں کو امداد دی اور ان کو پناہ دینے کے لئے پناہ گزیں کیمپ قائم کئے“۔
-بھارت ایکسپریس