دہلی کار حادثہ: لڑکی کو گھسیٹ کر لے جانے والی کار کی سیٹ پر ایف ایس ایل ٹیم کو خون کے نشان نہیں ملے۔
Kanjhawala Girl Accident: فورنسک سائنس لیباریٹری (ایف ایس ایل) کے ذرائع نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ بنیلو کار کا جائزہ لینے کے بعد اتوار کی صبح ایف ایس ایل افسران کو کار کے اندر یا اس کی سیٹوں پر خون کے دھبے نہیں ملے۔ دارالحکومت دہلی کے سلطان پوری کے کنجھاولا علاقے میں ایک 20 سالہ لڑکی کی کئی کلو میٹر تک کار سے گھسیٹ کرکے قتل کردیا گیا۔ ذرائع نے کہا کہ ایف ایس ایل نے کار کے ٹائر پر ہی خون کے نشان پائے ہیں، جو یہ واضح کرتا ہے کہ متاثرہ کار کے اندر نہیں تھی۔
ایف ایس ایل ٹیم نے جائے حادثہ کا بھی معائنہ کیا، جہاں لڑکی کی لاش ملی تھی اور جائے واردات سے نمونے لئے۔ ذرائع نے کہا، ‘جب ایف ایس ایل ٹیم نے کار کا جائزہ لیا تو کار کے اندر یا سیٹوں پر خون نہیں تھا۔ انہوں نے صرف ٹائر پر خون پایا۔ اس درمیان دہلی کی ایک عدالت نے پیر کے روز کنجھاولا معاملے میں گرفتار پانچ ملزمین کو تین دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا۔
پولیس نے پہلے پوسٹ مارٹم کرانے کے لئے ڈاکٹروں کا تین رکنی پینل بنانے کے لئے متعلقہ افسران کو لکھا تھا۔ آٹوپسی رپورٹ ملنے کے بعد پولیس آگے کی کارروائی طے کرے گی اور ایف آئی آر میں آئی پی سی کی مزید دفعات جوڑنے پر فیصلہ لے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Sultanpuri Accident: متاثرہ کو 10- 12 کلومیٹر تک گھسیٹا، موڑ پر کار سے الگ ہوئی لاش، حادثے پر دہلی پولیس کا انکشاف
حادثہ اتوار کی صبح پیش آیا، جس میں 20 سالہ لڑکی کی اسکوٹی کو ایک کار نے ٹکر مار دی، جس سے اس کی موت ہوگئی اور اس کے کپڑے پہیئے میں پھنس جانے کے بعد اسے اسی گاڑی سے کئی کلو میٹر تک گھسیٹا گیا۔ پولیس کے پاس پہنچے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک ماروتی بلینو کار کنجھاولا علاقے میں یو ٹرن لیتی ہوئی نظر آرہی ہے، جس کے نیچے بائیں طرف لڑکی کی لاش دکھائی دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Delhi Kanjhawala Accident:سلطان پوری تھانے کے باہر مشتعل افراد کا مسلسل احتجاج، پولیس کی بھاری فورس تعینات
قابل ذکر ہے کہ جہاں لاش ملی تھی، وہاں سے تقریباً 12 کلو میٹر دوراس کی اسکوٹی ملی تھی۔ گرفتار لوگوں کی پہچان دیپک کھنہ، امت کھنہ، مٹھو اور منوج متل کے طور پر ہوئی ہے۔ ایونٹ پلانر کے طور پر کام کرنے والی لڑکی کے گھر والوں کو سازش کا شک ہے۔