عدالت سے سابق رکن پارلیمنٹ جیا پردا کو بڑی راحت
رام پور کی سابق رکن پارلیمنٹ اور بالی ووڈ اداکارہ جیا پردا کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق معاملے میں رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے بری کر دیا ہے۔ سال 2019 میں کیمرہ تھانے میں جیا پردا کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اب رام پور کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے سابق رکن پارلیمنٹ جیا پردا کو بری کردیا ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ سابق ایم پی جیا پردا کے لیے بڑی راحت ہے۔
فلم اداکارہ اور سابق رکن پارلیمنٹ جیا پردا کے خلاف درج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے راحت ملی ہے۔ اس معاملے کی حتمی سماعت پیر کو ہی مکمل ہو گئی تھی جس کے بعد کہا جا رہا تھا کہ فیصلہ آج آ سکتا ہے اور آج عدالت نے انہیں بری کر دیا ہے۔
عدالت سے بری ہونے کے بعد جیا پردا نے کہا کہ سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کی طرف سے میرے خلاف کئے گئے تبصروں کو دیکھتے ہوئے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کو سوچنا چاہئے کہ وہ آپ پر بھی اپنی آنکھوں کا ایکسرے کیسے ڈالیں گی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 20 اپریل 2019 کو جیا پردا کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 171-جی کے تحت اعظم خان اور مایاوتی کے خلاف ذاتی بیان دینے اور کیمری پولیس اسٹیشن میں ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد جیا پردا کو آج رام پور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے بری کر دیا گیا ہے۔
2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جیا پردا کو بی جے پی نے رام پور لوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ دیا تھا۔ ان کا سیدھا مقابلہ سماجوادی پارٹی کے سینیئر لیڈر اعظم خان سے تھا۔ اس الیکشن میں جیا پردا ہار گئی تھیں، جبکہ اعظم خان سماجوادی پارٹی کی طرف سے جیتے تھے۔ جیا پردا نے اس الیکشن کے دوران بہت محنت کی تھی۔ انتخابی مہم کے دوران ہی ان کے خلاف دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔