Bharat Express

Land-for-job scam case: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے لالو یادو اور تیجسوی یادو کو کیا طلب، زمین کے بدلے نوکری گھوٹالہ معاملے میں ہوگی پوچھ گچھ

سی بی آئی کے مطابق رابڑی دیوی اور دیگر بھی اس معاملے میں ملوث ہیں۔ اس سے قبل سی بی آئی نے مبینہ طور پر نوکریوں کے لیے زمین گھوٹالہ کیس میں سابق مرکزی وزیر ریلوے لالو یادو کے خلاف ایک تازہ چارج شیٹ کے سلسلے میں وزارت داخلہ سے منظوری حاصل کی تھی۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے لالو یادو اور تیجسوی یادو کو کیا طلب

Land-for-job scam case: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کے روز آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو، ان کے بیٹے اور بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو ریلوے میں مبینہ طور پر نوکری کے لیے زمین گھوٹالہ سے متعلق ایک معاملے میں طلب کیا۔ سمن کے مطابق تیجسوی کو 22 دسمبر کو جانچ ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے جبکہ آر جے ڈی سربراہ کو 27 دسمبر کو جانچ ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، دونوں لیڈران کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (PMLA) کے تحت اپنے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے بلایا گیا ہے۔ مبینہ گھوٹالہ اس وقت کا ہے جب پرساد UPA-1 حکومت میں ریلوے کے وزیر تھے۔ الزام یہ ہے کہ 2004 سے 2009 تک انڈین ریلوے کے مختلف علاقوں میں گروپ “D” کے عہدوں پر کئی لوگوں کو تعینات کیا گیا اور بدلے میں ان لوگوں نے اپنی زمین اس وقت کے وزیر ریلوے پرساد کے خاندان والوں اور ایک متعلقہ کمپنی اے کے کو منتقل کر دی تھی۔

کیس میں لالو کی فیملی کا نام

سی بی آئی کے مطابق رابڑی دیوی اور دیگر بھی اس معاملے میں ملوث ہیں۔ اس سے قبل سی بی آئی نے مبینہ طور پر نوکریوں کے لیے زمین گھوٹالہ کیس میں سابق مرکزی وزیر ریلوے لالو یادو کے خلاف ایک تازہ چارج شیٹ کے سلسلے میں وزارت داخلہ سے منظوری حاصل کی تھی۔

سی بی آئی نے داخل کی چارج شیٹ

اس سال جولائی کے شروع میں، سی بی آئی نے تیجسوی یادو، ان کے والد لالو پرساد اور والدہ اور سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کے خلاف نوکری کے لیے زمین گھوٹالہ کیس میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ چارج شیٹ، جس میں 14 دیگر لوگوں کے نام بھی ہیں، اس کیس کی یہ دوسری چارج شیٹ ہے۔ یہ ان دستاویزات اور شواہد کی بنیاد پر دائر کیا گیا جو کیس میں پہلی چارج شیٹ داخل کرنے کے بعد سامنے آئے تھے۔

کیا ہے نوکری کے بدلے زمین گھوٹالہ ؟

ڈیل 1

سی بی آئی نے اپنی جانچ میں پایا کہ 6 فروری 2008 کو پٹنہ کے رہنے والے کشون دیو رائے نے اپنی 3,375 مربع فٹ زمین رابڑی دیوی کے نام 3.75 لاکھ روپے میں منتقل کی تھی۔ اسی سال، 2008 میں، ایک ہی خاندان کے تین افراد، جن کی شناخت راج کمار سنگھ، متھیلیش کمار اور اجے کمار کے طور پر کی گئی تھی، کو سینٹرل ریلوے، ممبئی میں گروپ ڈی کے عہدے کے متبادل کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔

ڈیل 2

فروری 2008 میں پٹنہ کے مہو باغ کے رہنے والے سنجے رائے نے اپنا 3,375 مربع فٹ پلاٹ رابڑی دیوی کو 3.75 لاکھ روپے میں فروخت کیا۔ سی بی آئی کو پتہ چلا کہ سنجے رائے اور ان کے خاندان کے دو دیگر افراد کو ریلوے میں نوکریاں دی گئی تھیں۔

سودا 3

پٹنہ کی رہنے والی کرن دیوی نے نومبر 2007 میں اپنی 80,905 مربع فٹ زمین لالو پرساد یادو کی بیٹی میسا بھارتی کو 3.70 لاکھ روپے میں فروخت کے لیے منتقل کی تھی۔ اس کے بعد ان کے بیٹے ابھیشیک کمار کو سن 2008 میں سنٹرل ریلوے، ممبئی میں ان کے متبادل کے طور پر مقرر کیا گیا۔ یہ دعویٰ سی بی آئی نے کیا ہے۔

ڈیل 4

پٹنہ کے رہائشی ہزاری رائے نے فروری 2007 میں اپنی 9,527 مربع فٹ زمین دہلی کی کمپنی اے کے انفو سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ کو 10.83 لاکھ روپے میں بیچ دی۔ بعد میں، ہزاری رائے کے دو بھتیجوں، دل چند کمار اور پریم چند کمار کو 2006 میں ویسٹ سنٹرل ریلوے، جبل پور اور ساؤتھ ایسٹرن ریلوے، کولکتہ میں متبادل کے طور پر مقرر کیا گیا۔ سی بی آئی نے پایا کہ اے کے انفو سسٹم کے تمام حقوق اور اثاثے بیٹی کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔ رابڑی دیوی نے 2014 میں کمپنی کے زیادہ تر شیئر خریدے اور بعد میں وہ کمپنی کی ڈائریکٹر بن گئیں۔ اسی طرح کئی اور لوگوں نے لالو خاندان کو نوکریوں کے بدلے زمین دی تھی۔ یہ معلومات سی بی آئی کی جانچ کے دوران سامنے آئی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read