Bharat Express

بنگال میں ای ڈی کی ٹیم پر حملہ ہونے سے گورنر برہم، داخلہ سکریٹری اور ڈی جی پی کو کیا طلب، کہی یہ بڑی بات

مغربی بنگال میں ای ڈی کے افسران پرہوئے حملے سے متعلق گورنر سی وی آنند بوس نے کہا کہ ریاستی حکومت کو غنڈہ گردی روکنی چاہئے۔

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی۔

مغربی بنگال میں ای ڈی کے افسران پرہوئے حملے سے متعلق گورنرسی وی آنند بوس نے ریاستی حکومت پر جمعہ (5 جنوری) کونشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ بہیمانہ اورقابل مذمت ہے۔ ریاستی حکومت کواسے روکنا ہوگا۔ انہوں نے اس معاملے پرداخلہ سکریٹری (ہوم سکریٹری) اورڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔ سی وی آنند بوس نے کہا، “اگر حکومت اپنے بنیادی فرض میں ناکام رہتی ہے توآئین اپنا راستہ اختیارکرے گا۔ مغربی بنگال میں آنا جمہوریت نہیں ہے؟حکومت کوجمہوریت میں توڑپھوڑ اورغنڈہ گردی کو روکنا چاہئے۔

دراصل، ای ڈی کے اہلکارراشن تقسیم معاملے کی جانچ کے لئے شمالی 24 پرگنہ ضلع میں ٹی ایم سی لیڈرشیخ شاہجہاں کے گھرپرچھاپہ مارنے کے لئے بنگال آئے تھے۔ اس دوران اہلکاروں پرحملہ کیا گیا اوران کی گاڑیوں کی توڑپھوڑکی گئی۔ الزام لگایا جا رہا ہے کہ یہ کام شیخ شاہجہاں کے حامیوں نے کیا ہے۔

 افسران نے کیا کہا؟

افسران نے بتایا کہ جب ای ڈی افسران صبح سندیش کھلی علاقے میں شیخ شاہجہاں کی رہائش گاہ پرپہنچے تو بڑی تعداد میں ٹی ایم سی کے حامیوں نے ای ڈی افسران اور ان کے ساتھ آئے مرکزی اہلکاروں کے جوانوں کو گھیرلیا۔ اس کے بعد انہوں نے احتجاج کیا اور پھر ان پر حملہ کردیا۔ مظاہرین نے ٹیم کو وہاں سے جانے کے لئے مجبورکردیا۔ ای ڈی افسرکسی محفوظ مقام پر پہنچنے کے لئے اپنے تباہ شدہ گاڑیوں کو وہیں چھوڑ کرآٹورکشہ اور دوپہیہ گاڑیوں پرسوارہوکروہاں سے نکل گئے۔

ای ڈی کے ایک افسرنے نیوزایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’اس طرح کا حملہ غیرمتوقع ہے۔ ہمارے افسران کو خود کو بچانے کے لئےعلاقے سے بھاگنا پڑا۔ ہماری گاڑیوں اور مرکزی فورسزکی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ مرکزی فورسزکے اہلکاروں پربھی حملہ کیا گیا۔‘‘

شیخ شاہجہاں سے متعلق کیا گیا یہ دعویٰ

شیخ شاہجہاں کو ریاستی وزیرجیوتی پریہ ملک کا قریبی ساتھی مانا جاتا ہے۔ جیوتی پریہ ملک کو کروڑوں روپئے کے راشن تقسیم کے سلسلے میں بدعنوانی کے معاملے میں گرفتارکیا گیا ہے۔ حالانکہ ابھی تک شیخ شاہجہاں کی جانب سے اس سے متعلق کوئی بیان نہیں آیا ہے اوربھارت ایکسپریس اردو کو بھی ان کے موقف کے بارے میں جانکاری نہیں ہے۔

-بھارت ایکسپریس