مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے آج اسمبلی میں اپوزیشن کی تجویز کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے بارے میں ایک بڑا انکشاف کر کے سنسنی پیدا کر دی ہے۔ شندے نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کی جانب سے ایس بی آئی کی مرکزی شاخ میں شیوسینا کے کھاتے میں موجود 50 کروڑ کی رقم ان کی پارٹی شیو سینا یو بی ٹی کو منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس کے بعد شندے نے پارٹی فنڈ کی رقم شیوسینا یو بی ٹی کو منتقل کرنے کے لیے ایس بی آئی کو خط سونپ دیا۔
پورا معاملہ کیا ہے
دراصل 24 جولائی کو، ادھو ٹھاکرے کی پارٹی نے ممبئی میں ایس بی آئی کی مرکزی شاخ کو ایک خط لکھا، جس میں شیو سینا کے بینک اکاؤنٹ میں موجود 50 کروڑ روپے شیو سینا یو بی ٹی کے نئے اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کو کہا گیا۔یہ سب کاروائی تب کی گئی جب الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد شیوسینا پارٹی اور پارٹی کے نشان پر ایکناتھ شندے کا حق ہوگیا۔اس کے بعد پارٹی فنڈ کو اپنے پاس رکھنے کیلئے یہ قدم اٹھایا۔
تاہم، ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کی طرف سے ایس بی آئی کو خط موصول ہونے کے بعد، بینک نے ایکناتھ شندے کے گروپ سے کاغذات طلب کیے تھے۔ اس کے بعد شنڈے گروپ نے پارٹی اکاؤنٹ کے دستخطوں کو تبدیل کر دیا۔اورا س طرح اس اکاونٹ پر بھی اس نے قبضہ کرلیا۔ اس مہینے میں انکم ٹیکس اور کچھ قانونی کام مکمل کرنے تھے۔ اسی وجہ سے شنڈے گروپ نے ادھو ٹھاکرے گروپ سے کچھ کاغذات مانگے تھے، لیکن یہ صحیح وقت پر فراہم نہیں کیے گئے۔ دریں اثنا، ادھو ٹھاکرے کے گروپ کی طرف سے ایس بی آئی کو بھیجے گئے خط کے بعد، ایکناتھ شندے نے پارٹی اکاؤنٹ میں رکھے 50 کروڑ روپے ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کو منتقل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف انڈیا ممبئی کی مرکزی شاخ کو خط سونپ دیا۔
بھارت ایکسپریس۔