سشیل مودی (فوٹو فائل)
بہار: مغربی بنگال میں جانچ ایجنسی ای ڈی کی ٹیم پر حملے کو لے کر سیاست اپنے عروج پر ہے۔ اس دوران بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سشیل مودی نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں ای ڈی کی ٹیم پر حملہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ ٹی ایم سی اور آر جے ڈی میں کوئی فرق نہیں ہے۔ سشیل مودی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک پوسٹ کے ذریعے آر جے ڈی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ کولکتہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ممتا کے حامیوں کے ایک ہجوم کے ذریعہ مغربی بنگال میں راشن گھوٹالہ کی تحقیقات کے لیے ٹی ایم سی لیڈر کے گھر پہنچنے والی ای ڈی ٹیم پر مہلک حملے پر تشویش کا اظہار کیا، لیکن انڈیا اتحادکے لیڈران نے گہری خاموشی برقرار رکھتے ہوئے اس کی حمایت کی۔ یہ خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ آر جے ڈی اب بہار میں ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ ٹیم پر اس طرح کے حملے کر سکتی ہے۔
سشیل مودی نے مزید کہا کہ مودی نے کہا کہ ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) بدعنوانی کے ٹھوس ثبوت ملنے کے بعد ہی کسی کے خلاف تحقیقات اور انکوائری جیسی کارروائی کرتی ہے۔ ٹی ایم سی، آر جے ڈی، جے ایم ایم، کانگریس یا عام آدمی پارٹی کے بدعنوانی کے ملزم لیڈر اپنے حامیوں کے ہجوم کے حملوں کو بھڑکا کر مرکزی ایجنسیوں کی تحقیقات سے بچ نہیں سکتے۔
‘تفتیشی ادارے حملوں سے خوفزدہ نہیں‘
بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیاں اپوزیشن کے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ مغربی بنگال میں حملے کے دوسرے دن، اسی راشن گھوٹالہ کیس میں ایک اور ٹی ایم سی لیڈر شنکر آدھیا کو گرفتار کیا گیا۔ زمین کے لیے نوکری کے معاملے میں ملزم لالو خاندان کے افراد ہوں یا جھارکھنڈ اور دہلی کے وزرائے اعلیٰ مختلف معاملوں میں ملزم ہوں، ای ڈی کے سمن سے کوئی کب تک بچ پائے گا؟ قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اقتدار کو غریبوں اور ٹیکس دہندگان سے کروڑوں اور اربوں روپے لوٹنے کے لیے استعمال کیا، وہ چاہے جتنے بھی حربے اختیار کرلیں، وہ نتائج سے نہیں بچ پائیں گے، یہ نریندر مودی کی ضمانت ہے۔ سشیل مودی نے کہا کہ کانگریس لیڈر دھیرج ساہو کے بعد ہریانہ کے کانگریس ایم ایل اے کے احاطے سے کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہوئی ہے۔ کیا اس رقم کی تحقیقات نہیں ہونی چاہیے؟
بھارت ایکسپریس۔