راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے رہنما دتاتریہ ہوسبالے نے ڈاکٹر کیشو بلیرام ہیڈگیوار کو یاد کیا جنہوں نے سنگھ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ دتاتریہ ہوسابلے نے کہا کہ ڈاکٹر کیشو بلیرام ہیڈگیوار ایک جامع سوچ رکھنے والے شخص تھے۔ حب الوطنی کا جذبہ ان میں فطری تھا۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی قوم کے لیے وقف کر دی۔ آج کی نسل ان کی حب الوطنی اور قومی افکار سے تحریک لیتی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ سرکاریواہ دتاتریہ ہوسبالے سنگھ کے بانی اور پہلے سرسنگھ چالک ڈاکٹر ہیڈگیوار کی سوانح عمری ’مین آف دی ملینیا: ڈاکٹر ہیڈگیوار‘ کے اجراء کے موقع پر بول رہے تھے۔ آندھرا پردیش کے معزز گورنر جسٹس (ریٹائرڈ) ایس عبدالنذیر اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ سروچی پرکاشن کی طرف سے شائع کردہ، اس کتاب کے اصل مراٹھی مصنف نانا پالکر تھے، جس کا انگریزی میں ترجمہ آنجہانی ڈاکٹر انیل نائن نے کیا ہے۔
سرکاریواہ نے کہا کہ آج دنیا کے بہت سے ادارے اس نظریے کا مطالعہ کر رہے ہیں جس کے ساتھ ڈاکٹر صاحب نے سنگھ کی بنیاد رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ کو سمجھنے کے لیے سنگھ کو دور سے نہیں بلکہ قریب سے دیکھو، سمجھو تو رہو یا دور چلے جاؤ۔ سنگھ کو سمجھنے کے لیے دل کے ساتھ ساتھ دماغ کی بھی ضرورت ہے کیونکہ اس کے کارکن قومی بالادستی کے جذبے سے کام کرتے ہیں۔
دتاتریہ ہوسابلے نے کہا کہ یہ کتاب ڈاکٹر صاحب کی پوری زندگی اور ان کے کام کرنے کے انداز کو سمجھنے کے لیے بہت اہم ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب نے سنگھ میں ‘میں، ہم نہیں’ کی روایت کو فروغ دیا اور ایک ٹیم بنائی جس کی پہلی ترجیح اور کام کرنے کے انداز میں سماجی ترقی، قومی عزت نفس اور انفرادی ترقی شامل تھی۔ سنگھ کے قیام کے بعد ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ اگر مجھ میں کوئی عیب نظر آئے تو آپ میری جگہ کسی اور کو چن سکتے ہیں۔ میں ان کے ساتھ بھی اسی قومی جذبے کے ساتھ کام کروں گا۔ ہوسابلے نے کہا کہ ڈاکٹر ہیڈگیوار ایک صابر، وقف، حساس اور ایک ایسی شخصیت تھے جو سماج کی نفسیات کو سمجھتے تھے۔
مہمان خصوصی آندھرا پردیش کے گورنر جسٹس (ریٹائرڈ) ایس عبدالنذیر نے کہا کہ آج پوری دنیا اس تنظیم کے کام سے تحریک لے رہی ہے جس کی بنیاد ڈاکٹر ہیڈگیوار نے رکھی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔