Bharat Express

Amit Shah in DG-IG Conference: امت شاہ نے کہا- کشمیر سے نارتھ ایسٹ تک سیکورٹی خطرے پر حکومت نے پایا قابو، جی-20 اجلاس ایک اہم چیلنج

 وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ آئندہ 25 سالوں میں ملک اور دنیا کے سامنے آنے والے سبھی چیلنجزکا جائزہ لینے اوراس کی بنیاد پر ہندوستان کی داخلی سلامتی کو ناقابل تسخیربنانے کی حکمت عملی کو یقینی بنانے اور اس کی تکمیل کے لئے بہت اہم ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (Amit Shah) نے نئی دہلی میں شروع ہوئے پورے ملک کے ڈی جی پی اورآئی جی کے تین روزہ کانفرنس (DG-IG Conference) کے افتتاحی سیشن کو خطاب کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی (PM Narendra Modi) بھی اس کانفرنسنگ میں حصہ لیں گے۔ اس موقع پر امت شاہ نے کہا کہ ملک میں داخلی سیکورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے دنیا کےسبھی ممالک کی پولیس کو سرحدوں سے آگے بڑھ کر مضبوط اتحاد بنانا ہوگا۔

 وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ آئندہ 25 سالوں میں ملک اور دنیا کے سامنے آنے والے سبھی چیلنجزکا جائزہ لینے اوراس کی بنیاد پر ہندوستان کی داخلی سلامتی کو ناقابل تسخیربنانے کی حکمت عملی کو یقینی بنانے اوراس کی تکمیل کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے راستے میں ہمارے سامنے بہت سارے چیلنجز آئیں گے اوران سبھی چیلنجز کا سامنا کرنے کی ذمہ داری داخلی سلامتی سنبھالنے والوں کی بنتی ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ بھارت جی-20 کی صدارت کر رہا ہے اوروزیراعظم مودی نے ایک منفرد تجربہ کیا ہے کہ یہ اجلاس صرف ایک جگہ پرنہ ہوکر پورے ملک میں ہوگا۔ ملک کے 56 شہروں میں جی-20 کی 200 میٹنگیں ہوں گی۔ اس کے سبب بہت سارے چیلنجزکا ہم نے سامنا بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر، نارتھ ایسٹ اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے داخلی سلامتی کے نقطہ نظرسے ملک میں طویل عرصے سے ہاٹ اسپاٹ بنے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:   Odisha’s Asika Police Station: اوڈیشہ کا آسیکا پولیس اسٹیشن بنا ملک کا نمبر ون اسٹیشن، وزیر داخلہ امت شاہ نے اعزاز سے سرفراز کیا

امت شاہ نے کہا کہ ان علاقوں میں ہماری پالیسیوں کی کامیابی یہ بتاتی ہے کہ ہماری کوششیں ٹھیک سمت میں ہیں اوران کے نتیجے بھی مل رہے ہیں۔ جموں وکشمیر میں دہشت گردانہ حادثات، اموات کی تعداد اور دہشت گردوں کی بالادستی والے علاقوں میں بہت کمی آئی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ جموں وکشمیر دھیرے دھیرے معمول کے مطابق حالات کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا، جب جموں وکشمیر سے بچے دہشت گردی کے سبب ملک کے مختلف حصوں میں پڑھنے جاتے تھے۔ جبکہ آج ملک کے دوسرے حصوں سے 32 ہزار بچے جموں وکشمیر میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جتنی سرمایہ کاری گزشتہ 70 سالوں میں جموں میں آئی تھی، اتنی گزشتہ 4 سالوں میں آئی ہے۔

 -بھارت ایکسپریس