بی جے پی نے جاری کیا راہل گاندھی کا متنازعہ پوسٹر، دہلی کی سیاست میں برپا ہو گیا ہنگامہ
Delhi Politics: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دو پوسٹر جاری کیے ہیں۔ ان پوسٹروں کے جاری ہونے کے بعد ملک کے ساتھ ساتھ دہلی کی سیاست میں بھی کھلبلی مچ گئی ہے۔ یہی نہیں، یہ پوسٹر وار اپنی حدوں سے آگے نکل گیا ہے، کیونکہ بی جے پی کی جانب سے سوشل میڈیا ایکس پر جاری کیے گئے پوسٹر میں اس نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو راون کے روپ میں پیش کیا ہے۔ اس پوسٹر کے سامنے آنے کے بعد کانگریس میں اس کو لے کر کافی غصہ ہے اور پارٹی کی طرف سے اس کی کافی تنقید بھی ہوئی ہے۔
بی جے پی کا پوسٹر جاری کرنے کے بعد دہلی کانگریس کے ریاستی صدر ارویندر سنگھ لولی کی قیادت میں سیکڑوں لیڈروں اور کارکنوں نے ڈی ڈی یو مارگ پر واقع بی جے پی ہیڈکوارٹر پر اس کے خلاف احتجاج کیا۔ دریں اثنا، بی جے پی نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم “فکرے -3” پر مبنی “ہم ہیں گارنٹی سے مکرے” کا پوسٹر جاری کیا، جس میں پرینکا گاندھی، راہل گاندھی، سی ایم اروند کیجریوال اور وزیر اعلی بھگوت مان اور دیگر کی تصاویر شامل کی گئی ہیں۔ بی جے پی نے پوسٹر کے ذریعے سب کو نشانہ بنایا ہے۔
بی جے پی کے ایکس ہینڈل سے متنازع پوسٹر جاری
اس دوسرے پوسٹر کو لے کر کانگریس پارٹی میں کافی غصہ ہے، پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کی طرف سے اس پر سخت رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ اس کا زیادہ اثر دارالحکومت دہلی میں دیکھا جا رہا ہے، جہاں سے اس کی شروعات ہوئی تھی۔ جیسے ہی بی جے پی کے آفیشل ایکس ہینڈل سے راہل گاندھی کے بطور راون کا پوسٹر جاری ہوا، کانگریس کی جانب سے اس پر تنقید کی گئی اور اس پر شدید ردعمل آنا شروع ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں- Online Gaming: آن لائن گیمنگ پر جی ایس ٹی لگانے کے خلاف کیجریوال حکومت، جانیں آتشی نے ایسا کیا کہا؟
اس پوسٹر کو لے کر کانگریس میں اس قدر غصہ ہے کہ دہلی کے مختلف اضلاع اور مقامات سے بڑی تعداد میں کانگریس کے نوجوان کارکنان، خواتین کارکنان اور سینئر کارکنان احتجاج میں شامل ہوئے۔ اس کے مظاہرے کی قیادت دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروند سنگھ لولی نے کی۔ کانگریس کے اس زبردست مظاہرے کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے بی جے پی کے قومی ہیڈکوارٹر کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی تھی، تاکہ وہ اندر نہ جا سکیں۔ اس دوران کانگریس لیڈروں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں۔
-بھارت ایکسپریس