عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)
دہلی میں ہریانہ سے چھوڑے جانے والے پانی کو لے کر سیاسی کشمکش تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی مسلسل آمنے سامنے ہیں۔ اس معاملہ پر عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی میں سیلاب بی جے پی اور مرکزی حکومت کی طرف سے سپانسر کردہ بحران ہے. یہ قدرتی آفت نہیں ہے، یہ ایک اسپانسرڈ آفت ہے۔ یہ نفرت کی سیاست کی وجہ سے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ چاہے وہ وزیر اعظم ہوں بی جے پی کے لیڈران ان سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ دہلی کے لوگوں کو ہراساں کرنا، انہیں سزا دینا اور اروند کیجریوال کو بدنام کرنا۔ دوسری طرف اگر یہاں بارش ہوتی اور اس کے انتظامات میں کوئی کوتاہی ہوتی تو سمجھ میں آتا، لیکن دہلی میں گزشتہ چھ دنوں سے بارش نہیں ہوئی اور پانی خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گیا۔
بی جے پی نے سازش کی ہے
سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ لوگ یہ کہ رہے ہیں کئی سالوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے، تو یہ کیسے ہوا؟ تو یہ بی جے پی کے بد انتظامی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 جولائی سے 13 جولائی تک مشرقی اور مغربی نہر میں پانی نہیں چھوڑا گیا اور سارا پانی دہلی کی طرف چھوڑا گیا۔ دوسری طرف جب دہلی حکومت کے وزراء نے اس پر سوال اٹھائے تو 13-14 جولائی کو مغربی اور مشرقی نہروں میں جلد بازی میں پانی چھوڑا گیا۔ دوسری جانب گزشتہ روز جب میں نے پریس کانفرنس کی تو کچھ مکار لوگ سامنے آگئے اور کہا کہ پانی دریا میں چھوڑا جاتا ہے، لیکن نہر میں صرف آبپاشی کا پانی چھوڑا گیا ہے۔ نہریں کمزور ہیں ان میں اتنا پانی کیسے چھوڑا جا سکتا ہے۔ سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ میں بی جے پی سے پوچھتا ہوں کہ اگر نہریں کمزور تھیں تو 13-14 جولائی کو پانی کیسے چھوڑا گیا۔
ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر ہو
دوسری طرف سنجے سنگھ نے پی ایم مودی پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم نے پانچ ریاستوں کو یتیم چھوڑ کر فرانس جانا زیادہ ضروری سمجھا اور بی جے پی لیڈروں سے کہا کہ وہ دہلی کو تباہ کرنے میں جو بھی کردار ادا کر سکتے ہیں کریں۔ ایک ویڈیو دکھاتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ ہتھینی کنڈ کے قریب ایک نہر ہے جو یوپی کے سہارنپور کی طرف جاتی ہے، لیکن وہ نہر پوری طرح خشک ہے اور عاپ کی جانب سے یہ معاملہ اٹھانے کے بعد اس نہر میں پانی چھوڑا گیا ہے۔ اس لیے میںوزیر اعظم مودی سے گزارش کرتا ہوں کہ دہلی کے حالات کے ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر اور کیس ہونا چاہیے۔ میں بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ سے پوچھتا ہوں کہ دہلی کے لوگوں نے انہیں ووٹ دیا ہے، انہوں نے مرکزی حکومت سے کیوں نہیں پوچھا کہ مشرقی مغربی نہر میں پانی کیوں نہیں چھوڑا جا رہا ہے؟ بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کی مدد کرنے کے بجائے دہلی حکومت اور دہلی کے لوگوں کا گلا کیوں گھونٹتے رہے؟
بھارت ایکسپریس۔