دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فائل فوٹو)
دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے عدالت میں عبوری ضمانت عرضی دائرکی تھی۔ اس پردہلی کے راوزایوینیوکورٹ میں آج یعنی 20 اپریل کو سماعت کی گئی۔ اس دوران عدالت نے مستقل ضمانت عرضی پراپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ منیش سسودیا کے وکیل نے فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد سےعبوری ضمانت عرضی واپس لے لی ہے۔
دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کودہلی کے شراب پالیسی معاملے میں گزشتہ سال یعنی 26 فروری 2023 کوسی بی آئی نے گرفتارکرلیا تھا۔ منیش سسودیا کی گرفتاری سے پہلے سی بی آئی نے ان سے 8 گھنٹے کی پوچھ گچھ کی تھی۔ بعد میں 9 مارچ کوانہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی گرفتارکرلیا تھا۔ لوک سبھا الیکشن کے لئے منیش سسودیا نے عبوری ضمانت کے لئےعدالت میں اپیل کی تھی، جس کی سماعت کے دوران ان کے وکیل ارون پلّئی نے ضمانت عرضی واپس لے لی۔
سی بی آئی نے ضمانت عرضی پرجتایا اعتراض
منیش سسودیا نے الیکشن کے لئے ہونے والی انتخابی تشہیرکے لئے عرضی داخل کی تھی۔ منیش سسودیا کے وکیل نے بتایا کہ سماعت کے دوران مستقل ضمانت عرضی پرفیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے، جس کودیکھتے ہوئےعرضی واپس لے لیا۔ سی بی آئی نے منیش سسودیا کی ضمانت عرضی پراعتراض ظاہرکیا ہے۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ اس پورے معاملے کے ماسٹرمائنڈ منیش سسودیا ہیں۔ سی بی آئی کی اس مخالفت کو دیکھتے ہوئے عدالت نے فیصلے کومحفوظ رکھ لیا ہے۔ اب اس معاملے میں 30 اپریل کوسماعت کی جائے گی۔
17 افراد ہوچکے ہیں گرفتار
شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی گرفتارکیا گیا ہے۔ اس معاملے میں منیش سسودیا اوراروند کیجریوال کے علاوہ کئی عام آدمی پارٹی کے لیڈران کوگرفتار کیا گیا ہے۔ شراب پالیسی معاملے میں اب تک 17 گرفتاری کی جاچکی ہے۔ اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈراورراجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کوگرفتارکیا گیا تھا۔ حالانکہ کچھ دنوں پہلے ہی سنجے سنگھ کوسپریم کورٹ سے ضمانت ملی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔