دہلی ہائی کورٹ نے سنیتا کیجریوال کی اپیل پر بی جے پی لیڈر ہریش کھرانہ کو جاری کیا پیش ہونے کا نوٹس
Delhi High Court: دہلی ہائی کورٹ نے عآپ لیڈر اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کی طرف سے جاری سمن کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست پر بی جے پی لیڈر ہریش کھرانہ کو نیا نوٹس جاری کیا ہے۔ کھرانہ نے سنیتا پر دو اسمبلی حلقوں کی ووٹر لسٹوں میں نام درج کروا کر قانون کی مبینہ خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔
جسٹس چندر دھاری سنگھ نے کہا کہ شکایت کنندہ کھرانہ، جن کی شکایت پر سنیتا کیجریوال کو طلب کیا گیا تھا، نوٹس جاری کرنے کے باوجود کئی مواقع پر ہائی کورٹ میں حاضر نہیں ہوئے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ اگر وہ نوٹس کی تعمیل کے بعد سماعت کی اگلی تاریخ پر حاضر نہیں ہوتے ہیں تو کیس آگے بڑھے گا۔ کیس کی سماعت 10 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے۔
سنیتا کیجریوال کی درخواست پر نوٹس
ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ عبوری حکم جس کے تحت اس نے سنیتا کیجریوال کو طلب کرنے کے نچلی عدالت کے حکم پر روک لگا دی تھی وہ جاری رہے گا۔ گزشتہ سال 6 نومبر کو عدالت نے سنیتا کیجریوال کی درخواست پر ریاست اور شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کیا تھا، جس میں نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔
بی جے پی لیڈر کا الزام
بی جے پی لیڈر نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کی اہلیہ نے عوامی نمائندگی قانون (آر پی) کی دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔ کھرانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سنیتا کیجریوال صاحب آباد اسمبلی حلقہ (پارلیمانی حلقہ غازی آباد)، یوپی اور دہلی کے چاندنی چوک اسمبلی حلقہ کی ووٹر لسٹ میں بطور ووٹر رجسٹرڈ تھی، جو کہ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 17 کی خلاف ورزی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Supreme Court Slams RWA: سپریم کورٹ کی پھٹکار: دہلی میں 700 سال پرانے مقبرے پر آر ڈبلیو اے کا قبضہ غیر قانونی!
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سنیتا کیجریوال ایکٹ کی دفعہ 31 کے تحت ایسے جرائم کی سزا کی مستحق ہیں جو جھوٹے اعلانات کرنے سے متعلق ہے۔ سماعت کے دوران سنیتا کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے ہائی کورٹ کے سامنے دلیل دی کہ ٹرائل کورٹ کا حکم سوچے سمجھے بغیر دیا گیا۔
-بھارت ایکسپریس