دہلی ایم سی ڈی۔
رائی کے بعد اسٹینڈنگ کمیٹی کے الیکشن کو دوبارہ کرانے کا معاملہ اٹھا تھا۔ یہ معاملہ پھر عدالت تک پہنچا۔ اس معاملے پر سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے ازسر نو الیکشن پر روک لگا دی ہے۔ بی جے پی کے کونسلروں نے اس سے متعلق عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے پر دہلی ہائی کورٹ نے لیفٹیننٹ گورنر، میئر اور ایم سی ڈی کو نوٹس بھی Aجاری کیا۔
سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے واضح طور پر حکم دیا کہ میئر بیلیٹ پیپر، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دستیاب کسی بھی جانکاری کو محفوظ رکھیں۔
میئر نے غلط قرار دیا تھا ووٹ
قابل ذکر ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے اراکین کے الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی کونسلر شکھا رائے اور کمل جیت سہراوت نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اسٹینڈنگ کمیٹی کے الیکشن کے دوران میئر شیلی اوبرائے کے ذریعہ ایک ووٹ غلط قرار دے دیا تھا، جس کی بی جے پی نے مخالفت کی تھی۔
جج نے عام آدمی پارٹی سے پوچھا سوال
ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران عام آدمی پارٹی کے لیڈر سوربھ بھاردواج اور میئر شیلی اوبرائے بھی موجود رہے۔ جسٹس گورانگ کنٹھ کی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے وکیل راہل مہرا پیش ہوئے۔ عدالت نے راہل مہرا سے پوچھا- ضوابط میں، کیا میئر کے پاس پھر سے الیکشن کرانے کا حکم دینے کا اختیار ہے؟ اس سوال کے جواب میں میئر کی طرف سے کہا گیا- ریٹرننگ آفیسر میئر ہوتا ہے اور اس کا فیصلہ آخری ہوتا ہے۔
دوبارہ ووٹنگ کا مطالبہ غلط: بی جے پی
وہیں بی جے پی کونسلروں کی طرف سے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسے دوبارہ ووٹنگ کا نام دے رہے ہیں۔ ووٹنگ ہوچکی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چل سکتا ہے کہ ووٹنگ ہوچکی ہے۔ تو یہ میئرووٹوں کی گنتی نہیں روک سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ووٹوں کی گنتی ہوچکی ہے، لیکن اب وہ دوبارہ ووٹنگ چاہتے ہیں۔ ووٹنگ عمل سے غیر مطمئن ہونے کا اختیار میئر کے پاس نہیں ہے۔ میں مشورہ دوں گا کہ عدالت سی سی ٹی وی فوٹیج اور ووٹنگ سلپ سنبھال کر رکھیں۔