دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ایل جی وی کے سکسینہ۔ (فائل فوٹو)
Arvind Kejriwal Vs LG: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اورلیفٹیننٹ گورنروی کے سکسینہ کے درمیان ٹکراؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ کیجریوال حکومت کے وزرا نے جمعہ (24 فروری) کو افسران کو حکم دیا کہ وہ ایل جی سکسینہ سے حکم لینا بند کردیں۔ سبھی وزرا نے اپنے اپنے محکمہ سکریٹری کو احکامات دیئے ہیں کہ ٹرانجکشن آف بزنس رولس (ٹی بی آر) پر سختی سے عمل کریں۔ سکریٹریز سے کہا گیا کہ ایل جی وی کی سکسینہ سے ملنے والے کسی بھی راست احکامات سے متعلق وزرا کو رپورٹ کریں۔
کیجریوال نے بتائی یہ وجہ
اس کے پیچھے کیجریوال حکومت کے وزرا نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنروی کے سکسینہ کے ایسے غیرآئینی طور پرسیدھے احکامات کو نافذ کرنا ٹی بی آر کے ضوابط 57 کی خلاف ورزی ہے۔ ساتھ ہی ایل جی کی طرف سے دیا جانے والا کوئی بھی حکم آئین اور سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق بھی نہیں ہے۔
ایل جی اور وزیراعلیٰ کیجریوال میں بڑھا تنازعہ
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعرات (23 فروری) کو کہا کہ ایل جی وی کے سکیسنہ کو دہلی کی بدترہوتے لاء اینڈ آرڈر سے متعلق اقدامات کرنا چاہئے۔ انہوں نے نیب سرائے پولیس اسٹیشن علاقہ میں 75 سال کی خاتون کے قتل سے متعلق میڈیا رپورٹ کو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ‘کل جب آپ نے کہا تھا کہ آپ دہلی کی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال سے مطمئن ہیں، لوگ بے حد مایوس ہوئے تھے’۔
اروند کیجریوال نے کہا، ‘عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر، شہر کی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کا کچھ کیجئے’۔ دہلی پولیس کے کمشنروں کے ساتھ سکسینہ کی میٹنگ کے ایک دن بعد بدھ (22 فروری) کے روز وہ اورلیفٹیننٹ گورنر ٹوئٹرپرآمنے سامنے آگئے تھے۔ سکسینہ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ دہلی پولیس چیلنجز کے باوجود قابل تعریف کام کر رہی ہے۔ یہ ٹکراؤ کبھی دہلی کی شراب سے متعلق پالیسی کے معاملے میں ہوئی تو کبھی ایل جی پربی جے پی کے لئے کام کرنے کا الزام بھی کیجریوال حکومت لگاتی رہی ہے۔