Bharat Express

ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو بڑا جھٹکا، جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے درخواست مسترد

ہتک عزت معاملے میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راہل گاندھی کو جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی لیڈر نوین جھا نے 28 اپریل، 2018 کو رانچی کورٹ میں راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ درج کروایا تھا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو جمعہ کے روز بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ہتک عزت معاملے میں ان کی عرضی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے خارج کردیا ہے۔ یہ وزارت داخلہ امت شاہ پرقابل اعتراض تبصرہ کرنے سے متعلق معاملہ ہے۔ راہل گاندھی نچلی عدالت کی طرف سے جاری کئے گئے سمن کے خلاف ہائی کورٹ پہنچے تھے۔ دونوں فریق کو سننے کے بعد عدالت میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا تھا۔ عدالت نے عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے اسے خارج کردیا۔

گزشتہ ماہ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے نچلی عدالت کے ریکارڈ مانگے تھے۔ عرضی میں وزیرداخلہ امت شاہ کے خلاف راہل گاندھی کی مبینہ توہین آمیزتبصرہ پر بی جے پی کے ایک کارکن کے ذریعہ داخل ہتک عزت معاملے میں رانچی ضلع کورٹ کی طرف سے دیئے گئے حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سال 2018 میں داخل کی گئی تھی شکایت

بی جے پی لیڈر نوین جھا نے 28 اپریل، 2018 کو رانچی کورٹ میں راہل گاندھی کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ 18 مارچ 2018 کو کانگریس کے پلینری سیشن میں راہل گاندھی نے بی جے پی کے خلاف تقریرکی تھی اور امت شاہ کو قتل کا ملزم بتایا تھا۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ راہل گاندھی کے ذریعہ دیا گیا بیان نہ صرف جھوٹا تھا بلکہ یہ ان سبھی کارکنان، حامیوں اورلیڈران کی توہین ہے، جو بی جے پی کے لئے بے لوث کام کر رہے ہیں۔

اس کے بعد رانچی کی مجسٹریٹ کورٹ نے نوین جھا کی شکایت کو خارج کردیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے رانچی کے عدالتی کمشنر کے سامنے فوجداری نظرثانی کی درخواست دائر کر دی گئی۔ رانچی جوڈیشل کمشنر نے 15 ستمبر 2018 کو نظرثانی کی درخواست کی اجازت دے دی تھی۔

راہل گاندھی نے عدالت میں کیا جواب دیا؟

اس کے بعد مجسٹریٹ کو ریکارڈ پر موجود شواہد کا دوبارہ جائزہ لینے اورنیا حکم جاری کرنے کی ہدایت کی گئی۔ نتیجتاً مجسٹریٹ نے نوٹس لیا اور28 نومبر 2018 کو سمن جاری کیا۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے 15 ستمبر 2018 کو ہائی کورٹ میں عرضی دائرکی تھی کہ رانچی جوڈیشل کمشنرکی طرف سے جاری کردہ نظرثانی کے حکم کو منسوخ کیا جائے۔ اس کیس کی سماعت 16 مئی 2023 کو جسٹس امبوج ناتھ کی سنگل بنچ کے سامنے ہوئی۔ سماعت کے دوران راہل گاندھی نے دلیل دی تھی کہ درخواست گزارکو معاملے میں متاثرشخص نہیں مانا جا سکتا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read