Bharat Express

جوائنٹ سی پی کی تعریف کے بعد کروڑوں کے کھیل کی ملزم AATS کو ڈی سی پی نے دی کلین چٹ

جیوتی نگر علاقے میں غیرقانونی کسینو پر چھاپے کے دوران موقع پر ملے کروڑوں روپئے میں ہیرا پھیری کی ملزم AATS ٹیم کو چکلین چٹ دے دی گئی ہے۔ حالانکہ جانچ شروع ہونے سے پہلے ہی علاقائی جوائنٹ پولیس کمشنر نے ملزم ٹیم کی کارروائی کی تعریف کردی تھی۔

دہلی پولیس نے کیسینو پر چھاپہ ماری کی۔ (فائل فوٹو)

شمال مشرقی ضلع کے جیوتی نگر تھانہ علاقے میں چل رہے غیرقانونی کسینو پر چھاپہ مارنے والی AATS  ٹیم کو ضلع ڈی سی پی نے کلین چٹ دے دی ہے۔ پولیس کمشنر کے حکم پر شمال مشرقی ضلع پولیس کو معاملے کی جانچ سونپی گئی تھی۔ حالانکہ جانچ شروع ہونے سے پہلے ہی جوائنٹ پولیس کمشنر نے ملزم ٹیم کی کارروائی کی تعریف کر دی تھی، جس کے بعد مانا جا رہا تھا کہ مبینہ جانچ کے بعد ملزم ٹیم کو کلین چٹ دے دی جائے گی۔ پولیس ترجمان ڈی سی پی سمن نلوا کہتی ہیں کہ ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے جانکاری دی ہے کہ اس معاملے کی جانچ میں ملزم ثابت نہیں ہوئے ہیں۔

یہ تھا پورا معاملہ

شمال مشرقی ضلع کی AATS  نے 11 فروری کی دیر رات وزیرآباد روڈ واقع کیپٹل ریزیڈنسی کی پانچویں منزل پر چھاپہ مارکر غیرقانونی کسینو پکڑا تھا۔ موقع سے 41 ملزمین کو گرفتار کیا گیا۔ جیوتی نگر تھانے میں درج مقدمے کے مطابق موقع سے تقریباً پانچ لاکھ روپئے کی برآمدگی دکھائی گئی۔ ذرائع کے مطابق، یہ کسینو جیوتی نگر پولیس کی ملی بھگت سے چل رہا تھا۔ یہی وجہ رہی کہ  اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچے جیوتی نگر تھانہ انچارج اورAATS انچارج ایس آئی بلبیر کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی تھی۔ مگراعلیٰ افسران نے اس معاملے میں علاقے کے بیٹ افسر اے ایس آئی یوگیش کمار کو لائن حاضر کرکے باقی لوگوں کو چھوڑ دیا۔

یہ لگے تھے الزام

اس کسینو میں داؤں لگاتے ہوئے پکڑے گئے ملزم قرول باغ، شالیمار باغ، روہنی، آدرش نگر، گاندھی نگر، گیتا کالونی، شاہدرہ، اندراپورم اور غازی آباد وغیرہ علاقے کے رہنے والے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق، AATS ٹیم نے ان سے تقریباً ڈھائی کروڑ روپئے برآمد کئے تھے۔ تاہم درج مقدمے میں محض پانچ لاکھ روپئے کی برآمدگی کا ہی حوالہ دیا گیا ہے۔

ایس آئی چلا رہا تھا AATS  

دہلی کے ہرضلعی پولیس میں کام کرنے والے آپریشن سیل کے تحت آنے والے اسپیشل اسٹاف اور AATS کا انچارج کسی تجربہ کار اور تیز طرار پولیس انسپکٹر کو مقرر کیا جاتا ہے۔ مگر اعلیٰ افسران میں رسوخ کی بدولت شمال مشرقی ضلع AATS  کا انچارج سب انسپکٹر بلبیر کو بنایا گیا تھا۔

تیاری سے کی تھی کارروائی

جانکاری کے مطابق، AATS  ٹیم کو جانکاری تھی کہ غیر قانونی کیسینو میں موجود جواریوں کے پاس کروڑوں روپئے ہیں۔ اس لئے انہوں نے قانونی تقاضوں کے باوجود اے سی پی سطح کے افسر کو چھاپے کی جانکاری نہیں دی۔ اتنا ہی نہیں کارروائی کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی نہیں کی۔ چھاپے کی قیادت ایس آئی بلبیر کر رہا تھا۔

پہلے ہی دے دی تھی کلین چٹ

پولیس ہیڈ کوارٹر کے ایک افسر نے معاملہ پولیس کمشنر سنجے اروڑہ کے علم میں ڈال دیا۔ ان کے حکم پر معاملے کی جانچ شمال مشرقی ضلع پولیس کو سونپ دی گئی۔ مگر شمالی رینج کی جوائنٹ پولیس کمشنر چھایا شرما نے پولیس کمشنر کے جانچ کے حکم کو نظرانداز کرکے نتیجہ آنے سے پہلے ہی ملزم AATS  ٹیم کی کارروائی کی تعریف کرڈالی۔ اس کے بعد قیاس آرائی کی جانے لگی تھی کہ ملزم ٹیم کو کلین چٹ مل جائے گی۔

جانچ پر بھی سوال

ذرائع کہتے ہیں کہ درج مقدمے میں جس اے سی پی گوکل پوری کی قیادت میں کارروائی کا دعویٰ کیا گیا۔ دراصل انہیں چھاپے کے بعد اطلاع دے کر بلایا گیا۔ اے سی پی کی لوکیشن اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ میں یہ ثابت بھی ہوجائے گا۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ ویڈیو ریکارڈنگ اور اے سی پی کی قیادت کے بغیر ہوئی کارروائی کو کیوں سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے؟ تاہم شمال مشرقی ضلع پولیس نے ان اہم پہلوؤں کو بھی نظرانداز کردیا۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read