، پرینکا گاندھی نے کہا: مغرور حکومت سچ کو دبانا چاہتی ہے
نئی دہلی: کانگریس نے “مودی کنیت” (Modi Surname) کے تبصرہ سے متعلق مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں راہل گاندھی کی درخواست گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے مسترد کیے جانے بعد جمعہ کے روز حکومت پر سچائی کو دبانے کا الزام لگایا اور کہا کہ راہل گاندھی کو سچ بولنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ اپوزیشن پارٹی نے یہ بھی کہا کہ وہ سپریم کورٹ جانے سمیت تمام قانونی آپشنز پر غور و خوض کرے گی۔
وہیں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے الزام لگایا کہ ‘مغرور حکومت’ سچائی کو دبانے کے لیے ہر حربہ آزما رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کیا، ”راہل گاندھی جی اس مغرور حکومت کے سامنے سچائی اور عوام کے مفادات کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ مغرور حکومت چاہتی ہے کہ عوام کے سوالات نہ اٹھائے جائیں، مغرور حکومت چاہتی ہے کہ ملک کی عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے والے سوالات نہ اٹھائے جائیں۔ مغرور حکومت چاہتی ہے کہ ملک کے عوام کے مفادات کے لیے سوالات نہ اٹھائے جائیں، مغرور حکومت چاہتی ہے کہ ان سے مہنگائی پر سوال نہ پوچھا جائے، روزگار پر سوال نہ پوچھے جائیں۔ نوجوانوں کے روزگار پر کوئی بات نہ کی جائے، کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے آواز نہ اٹھے، خواتین کے حقوق کی بات نہ ہو، مزدوروں کی عزت کی بات نہ کی جائے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ”’مغرور حکومت حق کو دبانے کے لیے عوام کے مفادات سے جڑے سوالات سے ہٹانے کے لیے ہر حربہ آزما رہی ہے، وہ پیسہ، قیمت، سزا، تفریق، فریب، منافقت سب کچھ اپنا رہی ہے۔ لیکن سچائی، ستیہ گرہ اور عوام کی طاقت کے سامنے نہ تو طاقت کا گھمنڈ اور نہ ہی سچ پر جھوٹ کا پردہ دیر تک چلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ راہل گاندھی نے اس مغرور حکومت کے سامنے عوام کے مفاد سے جڑے سوالوں کے چراغ کو روشن کر رکھا ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا، ’’اس کے لیے راہل گاندھی کوئی بھی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اور مغرور بی جے پی حکومت کے تمام حملوں اور ہتھکنڈوں کے باوجود ایک سچے محب وطن کی طرح عوام سے متعلق سوالات اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔ عوام کا دکھ درد بانٹنے کے فریضہ کو انجام دے رہئ ہیں۔ سچ کی جیت ہوگی۔ عوام کی آواز جیتے گی۔
دوسری جانب پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا، “راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دینے پر گجرات ہائی کورٹ کا سنگل بنچ کا فیصلہ ہمارے نوٹس میں آیا ہے۔ فیصلے کا مطالعہ کیا جا رہا ہے، جیسا کہ ہونا چاہیے۔” انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے نے اس معاملے کو آگے لے جانے کے ‘ہمارے عزم کو دوگنا کر دیا ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ہتک عزت کے معاملے میں راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کرنے والے گجرات ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “ہم گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا مطالعہ کریں گے اور تمام قانونی آپشنز پر غور کریں گے۔ راہل جی مودی حکومت کو گھیرنے والی نڈر آواز ہیں۔ کوئی طاقت انہیں خاموش نہیں کر سکتی۔ حق غالب رہے گا اور انصاف کی بالادستی ہو گی۔ ہر محب وطن ہندوستانی اس لڑائی میں راہل جی کے ساتھ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی آر ایس نے این ڈی اے حکومت کو ‘تلنگانہ مخالف’ قرار دیا، مودی کے تلنگانہ دورے کا کریں گے بائیکاٹ: کے ٹی راما راؤ
واضح رہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی مودی کنیت (Modi Surname) والے تبصرہ پر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ سورت کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے 23 مارچ کو راہل گاندھی کو تعزیرات ہند (IPC) کی دفعہ 499 اور 500 (مجرمانہ ہتک عزت) کے تحت گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پرنیش مودی کی طرف سے دائر 2019 کے مقدمے میں قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی تھی. اس فیصلے کے بعد گاندھی کو عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کے تحت پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی 2019 میں کیرالہ کے ویاناڈ سیٹ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔