کانگریس نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ ہنڈن برگ ریسرچ کے نتائج کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر میں 20 پریس کانفرنسیں کرے گی، جس نے اپنی حالیہ رپورٹ میں مارکیٹ ریگولیٹرسیبی کی چیئرپرسن مادھبی بوچ کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، کانگریس کے جنرل سکریٹری ومیڈیا انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ ان مسائل کے “ہندوستانی معیشت کے وسیع پیمانے پر اثرات ہیں۔انہوں نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا کہ
موڈانی مہاگھوٹالے میں جے پی سی جانچ کی ضرورت پر پھر سے زور دینے کیلئے آئندہ دو دنوں تک انڈین نیشنل کانگریس ملک بھر میں 20 مقامات پر پریس کانفرنس منعقد کرے گی۔ اس بڑے گھوٹالے کا معیشت اور کروڑوں چھوٹے سرمایہ داروں پر بڑا اثر پڑا ہے، جن کے لئے کیپٹل مارکٹ ریگولیشن بہت ضروری ہے۔کانگریس نے پہلے کہا تھا کہ جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ ہنڈن برگ رپورٹ کے نتائج سے بالاتر ہے کیونکہ یہ “آئس برگ کا محض ایک سرہ” ہے۔
मोदानी महाघोटाले में संयुक्त संसदीय समिति (JPC) जांच की आवश्यकता पर फिर से जोर देने के लिए अगले दो दिनों में भारतीय राष्ट्रीय कांग्रेस देश भर में 20 स्थानों पर प्रेस कॉन्फ्रेंस आयोजित करेगी। इस महाघोटाले का अर्थव्यवस्था एवं करोड़ों छोटे निवेशकों पर व्यापक प्रभाव पड़ा है, जिनके…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) August 20, 2024
جئے رام رمیش نے مزید لکھا کہ اڈانی میگا گھوٹالے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تحقیقات کا مطالبہ ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹس کے انکشافات سے کہیں زیادہ ہے۔ اڈانی گروپ سے متعلق بے ضابطگیاں اور غلط کام سیاسی معیشت کے ہر جہت پر پھیلے ہوئے ہیں، جیسا کہ ہم نے اپنی سریز’ ہم اڈانی کے ہیں کون’ میں پیش کیا ہے۔پارٹی جنوری 2023 میں ہنڈنبرگ رپورٹ کے اجراء کے بعد سے اس معاملے کی شفاف تحقیقات پر زور دے رہی ہے، جس میں اڈانی گروپ پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ کا الزام لگایا گیا تھا۔کانگریس نے تاہم سیبی سربراہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے اور 22 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔