اوڈیشہ کے بالاسور میں تین ٹرینوں کی ٹکر کے بعد پیدا ہوئے حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ ایک طرف راحت کا کام جاری ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران بھی جائے حادثہ کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے ریسکیو کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور اب پٹریاں بچھانے کا کام شروع ہوگیا ہے۔ وہیں اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے حادثہ کے لئے حکومت کو ذمہ دارٹھہرایا ہے۔
سابق مرکزی وزیر ریل اور کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری بالاسور کے اس مقام پر پہنچے، جہاں خطرناک ٹرین حادثہ ہوا تھا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیررنجن چودھری نے کہا، حادثہ کے بعد جو بھی کام ہونے چاہئے وہ ہو رہے ہیں۔ میں ایسا نہیں کہوں گا کہ کوشش نہیں کی جارہی ہے، بالکل کوشش کی جارہی ہے… میں راحت ٹیموں کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ یہ سارے کام حادثہ ہونے کے بعد ہو رہے ہیں۔ اس طریقے کی مستعدی اگرحادثہ کے پہلے دکھائی جاتی تو شاید ہمیں یہ حادثہ دیکھنے کو نہیں ملتا۔”
#WATCH | Former MoS Railways and Congress MP Adhir Ranjan Chowdhury reaches the spot in Balasore where the horrific #TrainAccident took place.
Congress president Mallikarjun Kharge has deputed Adhir Ranjan Chowdhury & AICC In-Charge A Chella Kumar to visit the train crash site… pic.twitter.com/dNp8VUJjbL
— ANI (@ANI) June 4, 2023
ریسکیو آپریشن مکمل، پٹریاں درست کرنے کا کام جاری
بالاسور ٹرین حادثہ میں 288 افراد کی موت اورریسکیو آپریشن پورا ہونے کے بعد پٹریاں درست کرنے کا کام زوروں پر چل رہا ہے۔ اب تک ہاؤڑہ-چنئی روٹ کی 90 ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ جبکہ 46 ٹرینوں کا روٹ بدل گیا۔ کل تک ٹریک درست ہونے کی امید ہے۔
وہیں دوسری جانب، مرکزی وزیرریل اشونی ویشنونے ہفتہ کے روزبالاسورٹرین حادثہ والی جگہ پررات بھرچل رہے مرمت کے کاموں کا جائزہ لیا۔ اس دوران بالاسورمیں رات بھرایک ہزارسے زیادہ مزدورملبے کوہٹانے کا کام کرتے رہے۔ ملبہ ہٹانے کے کام میں مصروف ملازمین کو وزیرریل نے احکامات یئے۔ 7 پولکین مشین، 5 جے سی بی اور2 بڑی کرین سے بھی ملبہ ہٹانے کا کام جنگی پیمانے پرچلتا رہا ہے۔ ہفتہ کی رات ایک طرف ملبہ ہٹانے کا کام چل رہا تھا تو دوسری طرف پٹریاں بچھانے کا کام بھی شروع ہوچکا ہے۔ جلد از جلد ٹرین خدمات معمول پرلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
#WATCH | Odisha: Railways Minister Ashwini Vaishnaw inspects the restoration work underway at the site where the tragic #BalasoreTrainAccident took place pic.twitter.com/r1fmncn2gL
— ANI (@ANI) June 4, 2023
ایک ہزارسے زائد لوگوں کو اسپتال میں کرایا گیا داخل
اوڈیشہ کے بالاسور میں ہوئے ریل حادثے میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 288 ہوگئی ہے۔ وہیں حادثے کے بعد اب تک کل 1175 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں سے 793 افراد کو چھٹی دے دی گئی جبکہ 382 افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔ سرکاری جانکاری کے مطابق، دو افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ وہیں دیگر کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ دونوں ایکسپریس ریل گاڑیوں میں ریزرو ٹکٹ والے 2,200 سے زیادہ مسافر سوار تھے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ دن جائے حادثہ کا جائزہ لیا تھا۔ اس دوران انہوں نے متاثرین سے اسپتال میں ملاقات بھی کی تھی۔ وزیراعظم نے حادثہ پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حادثہ بے حد سنگین ہے۔ قصورواروں کو اس معاملے میں بخشہ نہیں کیا جائے گا۔ وہیں، حکومت زخمیوں کی ممکن مدد کے لئے کھڑی ہے۔
کیسے ہوا یہ ٹرین حادثہ؟
بالا سور میں بہانگا بازار اسٹیشن کے قریب ہوئے اس خطرناک حادثے سے متعلق ریلوے نے جانچ کمیٹی تشکیل کردی ہے۔ حادثہ کیسے ہوا، اسے لے کرعینی شاہدین کے بیان بھی سامنے آئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ آؤٹرلائن پرمال گاڑی کھڑی تھی… ہاؤڑہ سے آرہی کورومنڈل ٹرین (جوکہ چنئی جارہی تھی) 300 میٹرپہلے ڈریل ہوگئی۔ کورومنڈل ٹرین کا انجن مال گاڑی پرچڑھ گیا اورکورومنڈل ٹرین کے پیچھے والے ڈبے تیسرے ٹریک پرجاگری اورتیسرے ٹریک پرتیزی سے آرہی یشونت پورایکسپریس ٹریک پرنیچے پڑے ڈبوں سے ٹکراگئی۔
-بھارت ایکسپریس