کانگریس لیڈران نے عبوری بجٹ کو مایوس کن قرار دیا
نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کے روز اگلے مالی سال کے لیے ایک عبوری بجٹ پیش کیا۔ ایک طرف انہوں نے اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے سرمائے کے اخراجات کو 11 فیصد بڑھا کر 11.11 لاکھ کروڑ روپے کرنے کی تجویز پیش کی ہے، تو دوسری طرف انہوں نے اس میں اضافے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔
عبوری بجٹ 2024-25 پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ بجٹ تقریر بہت مختصر اور مایوس کن تھی۔ بہت زیادہ بیان بازی تھی۔ بہت سے معاملات پر توجہ نہیں دی گئی۔ بے روزگاری جیسے مسائل کا بالکل ذکر نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت اپنی ناکامی کو بھی کامیابی کے طور پر پیش کرے گی۔ عام ہندوستانی ووٹر سے پوچھیں کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے اس کی جیب میں کیا آیا، تو جواب ملے گا کہ ملک کا عام آدمی کیا سوچتا ہے۔
#WATCH | On Interim Budget 2024-25, Congress MP Shashi Tharoor says, “It was one of the shortest speeches on record in the Budget. Not very much came out of it. As usual a lot of rhetorical language, very little concrete on implementation…She talked about foreign investment… pic.twitter.com/x0AhgGSlQ4
— ANI (@ANI) February 1, 2024
عبوری بجٹ 2024 پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے کہا، “یہ ایک ‘ووٹ آن اکاؤنٹ’ ہے جس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ حکومت کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے سالوینٹ رکھا جائے۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ 18 لاکھ کروڑ روپے کا خسارہ بجٹ موجود ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کے لیے قرض لے رہی ہے۔ یہ تعداد اگلے سال ہی بڑھنے والی ہے۔”
On interim Budget 2024, Congress MP Manish Tewari says, “It is a ‘vote-on-account’ which has only one purpose to keep the government solvent for the first quarter of the current fiscal year. What’s worrying is that
there is a budget deficit of Rs 18 lakh crores. This means that… pic.twitter.com/X9Q6JRcS4w— ANI (@ANI) February 1, 2024
عبوری بجٹ 2024-25 پر کانگریس لیڈر سپریہ شرینے نے کہا، “حکومت ابھی تک انکار کے موڈ میں ہے اور مسائل کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اس بجٹ میں عام لوگوں، روزگار، زراعت، خواتین کے لیے کچھ نہیں ہے… نرملا سیتارامن نے کہا کہ آمدنی میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن حکومتی اعداد و شمار کے مطابق حقیقی آمدنی میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔
#WATCH | On Interim Budget 2024-25, Congress leader Supriya Shrinate says, “The government is still in denial mode and is not ready to accept the problems. There is nothing in this budget for common people, employment, agriculture, women… Nirmala Sitharaman said that income has… pic.twitter.com/rUwL2pQWz7
— ANI (@ANI) February 1, 2024
مرکزی عبوری بجٹ 2024-25 پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا “کیا یہ بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے کا بجٹ ہے… یہ بجٹ اس سال کے لوک سبھا انتخابات میں لوگوں کو راغب کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔”
عبوری بجٹ پر جے پور میں کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا، “وزیر خزانہ کی تقریر انتخابی تقریر کی طرح لگ رہی تھی۔ صدر کے خطاب کو سیاسی تقریر کے طور پر بھی استعمال کیا گیا تھا۔”