Bharat Express

IT seized Congress account: انکم ٹیکس ٹریبیونل نے کانگریس کے فریز اکاؤنٹ سے ہٹائی پابندی، اجے ماکن نے کیا یہ بڑا دعویٰ

 انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبیونل نے کانگریس پارٹی کے سیزاکاؤنٹ سے پابندی ہٹا دی ہے۔ اس سے پہلے پارٹی نے کہا تھا کہ محکمہ نے سبھی اکاؤنٹ فریز کردیئے ہیں۔ 

کانگریس لیڈر اجے ماکن۔ (فائل فوٹو)

IT seized Congress account: انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبیونل نے کانگریس کے فریزکھاتوں پرلگی پابندی ہٹا لی ہے۔ حالانکہ کانگریس نے اس سے انکارکرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی راحت نہیں دی گئی ہے۔ کانگریس لیڈراجے ماکن نے دعویٰ کیا ہے کہ “ان کی پارٹی کو کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ ان لوگوں سے اکاؤنٹ میں 115 کروڑرکھنے کوکہا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اکاؤنٹ فریزہیں۔” 

دراصل، انکم ٹیکس نے مالی سال 19-2018 کے لئے ریٹرن فائل کرنے میں 45 دنوں کی تاخیرکا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس اوریوتھ کانگریس کے بینک اکاؤنٹ فریزکردیئے ہیں۔ کانگریس کے خازن (ٹریزرار) اجے ماکن نے جمعہ کے روز(16 فرور) کواس معاملے کا انکشاف کیا۔ انہوں نے جمعہ کے روزپریس کانفرنس میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی اس کارروائی کوجمہوریت پر سیدھا حملہ بتایا۔ انہوں نے کہ انکم ٹیکس جو بی جے پی کے زیراقتدارمرکزی حکومت کے کنٹرول میں ہے، نے کانگریس کے بینک اکاؤنٹ کو فریزکردیا ہے۔ اکاؤنٹ کو شروع کرنے کے لئے 210 کروڑ روپئے کے جرمانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انکم ٹیکس نے 210 کروڑ روپئے کا کیا مطالبہ

اجے ماکن نے ایکس (ٹوئٹر) پرلکھا ہے، “یہ کانگریس کا اکاؤنٹ بند نہیں کیا گیا ہے بلکہ جمہوریت کوبند کردیا گیا ہے۔ جب الیکشن کا اعلان ہونے میں صرف ایک ماہ کا وقت ہے۔ انہوں نے  اپوزیشن پارٹی کا اکاؤنٹ فریج کردیا ہے، کیا ملک میں ایک ہی پارٹی کا اقتداررہے گا؟ انہوں نے مزید بتایا کہ کانگریس کے چاراکاؤنٹ فریج کردیئے گئے ہیں۔ اجے ماکن نے کہا ہے کہ پارٹی نے ان کے اکاؤنٹ کو ڈی فریج (دوبارہ کھولنے) کرنے کے لئے انکم ٹیکس اپیل اتھارٹی (آئی ٹی اے ٹی) سے رابطہ کیا ہے۔ انکم ٹیکس نے پارٹی سے 210 کروڑروپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ اجے ماکن نے کہا کہ انہیں 19-2018 کے لئے اپنا آئی ٹی ریٹرن 21 دسمبر2019 تک داخل کرنا تھا، لیکن پارٹی نے 45-40 دنوں کی تاخیرسے ریٹرن فائل کیا تھا۔

“اکاؤنٹ سیز کرنے تھے تو بی جے پی کے کریں”

اجے ماکن نے کہا کہا گراکاؤنٹس فریج کرنے تھے تو بی جے پی کے کریں کیونکہ الیکٹورل بانڈ سے ان کا پاس پیسہ آیا ہے، جسے سپریم کورٹ نے منسوخ کردیا ہے۔ کل ہی سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ سے متعلق بڑا فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے الیکشن بانڈ کوغیرآئینی قراردیتے ہوئے اس کی قانونی حیثیت منسوخ کردی تھی۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اس سے حق اطلاعات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ اس لئے انتخابی بانڈزکو درست نہیں سمجھا جا سکتا۔

Also Read