Bharat Express

Haldwani Violence: ہلدوانی تشدد معاملہ پر وزیر اعلی دھامی کی وارننگ – ‘ہم قانون توڑنے والوں کے خلاف اتنی سخت کارروائی کریں گے کہ…’

ہلدوانی تشدد کے واقعہ پر، اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا، “جس نے بھی قانون توڑا ہے اس کے ساتھ قانون سختی سے کام کرے گا۔ ہم فسادیوں کو نہیں بخشیں گے۔

ہلدوانی تشدد معاملہ پر وزیر اعلی دھامی کی وارننگ

اتراکھنڈ کے تشدد سے متاثرہ ہلدوانی شہر کے مضافات سے کرفیو ہٹا لیا گیا ہے، لیکن بنبھول پورہ علاقے میں یہ نافذ رہے گا۔ تشدد کے واقعات کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے اور 15 دنوں میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ وہیں وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے اس تشدد پر ملزمان کو وارننگ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فسادیوں کو نہیں بخشیں گے۔

ہلدوانی تشدد کے واقعہ پر، اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا، “جس نے بھی قانون توڑا ہے اس کے ساتھ قانون سختی سے کام کرے گا۔ ہم فسادیوں کو نہیں بخشیں گے۔” انہوں نے کہا، ‘دیو بھومی اتراکھنڈ کے امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔ ہم فسادیوں کے خلاف ایسی سخت کارروائی کریں گے کہ یہ کارروائی مستقبل کے لیے ایک مثال بن جائے۔

اس سے قبل ہلدوانی کے بنبھول پورہ میں تشدد کے بعد وزیر اعلیٰ نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا تھا۔ وزیر اعلی نے عہدیداروں کو ضروری ہدایات بھی دی تھیں۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ دھامی اسپتال گئے اور زخمی پولیس اہلکاروں اور صحافیوں سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا، “اترا کھنڈ کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ہلدوانی میں منصوبہ بند فساد ہوا ہے۔ اتنا ہی نہیں خواتین پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ صحافیوں کو بھی جلانے کی کوشش کی گئی ہے۔” تھانے کے اندر موجود پولیس اہلکاروں کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی، شرپسندوں اور فسادیوں کے خلاف قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ 8 جنوری کو نینیتال ضلع کے تحت آنے والے ہلدوانی شہر کے بنبھول پورہ میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ اس میں شرپسندوں نے کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ پولیس پرسنگ باری کی گئی۔ اس واقعے میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اس واقعے میں 5 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اس پرتشدد واقعے میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read