چھتیس گڑھ کے سابق وزیراعلی بھوپیش بگھیل
چھتیس گڑھ کے بستر میں نوجوانوں سے ملنے آئے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے چھتیس گڑھ میں ای ڈی کے مسلسل چھاپوں کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم چھتیس گڑھ میں بد عنوانی کی بات کرتے ہیں، لیکن بی جے پی سب سے زیادہ کرپشن کر رہی ہے۔ اڈانی بی جے پی کے دوست ہیں، اسی لیے تمام کانوں کی بندرگاہ، ہوائی اڈہ، یہاں تک کہ بستر کی کانیں، اس کوئلے کی کان کے علاوہ سب اڈانی کے پاس جاتا ہے، اور ہم اس پر پابندی لگاتے ہیں، اس لیے چھتیس گڑھ میں ای ڈی کے زیادہ تر چھاپوں سے فرق پڑتا ہے۔ ایسے میں کرپشن کون کر رہا ہے؟ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سب سے زیادہ بدعنوانی بی جے پی حکومت اپنے دوستوں کے لیے کر رہی ہے۔
بی جے پی اقربا پروری کو دے رہی ہے فروع
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بدعنوانی کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے لوگ اقربا پروری کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔ بستر سے لے کر ملک کے مرکزی وزیر سے لے کر چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ تک سیاست میں خاندان پرستی کو بڑھاوا دیتے رہے ہیں۔ بستر میں سابق ایم پی بلیرام کشیپ کے دونوں بیٹے ایم پی اور ایم ایل اے وزیر رہ چکے ہیں، انہیں پہلے دیکھا جانا چاہئے، اس کے علاوہ ریاست کے سابق وزیراعلیٰ رمن سنگھ نے اپنے بیٹے کو ایم پی کا ٹکٹ دیا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اپنے بیٹے کو ٹکٹ دیا۔ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیٹے بی سی سی آئی کے صدر ہیں۔ یہ بی جے پی کے اقربا پروری کی مثالیں ہیں۔ کانگریس پر اقربا پروری کو لے کر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہے۔ دوسری طرف بد عنوانی کو لے کر مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت ہر کان، ہر سرکاری جائیداد، ہوائی اڈے کے کوئلے کی کان کو اڈانی کے حوالے کر رہی ہے، یہاں تک کہ بستر کی کان بھی اڈانی کے حوالے کر دی گئی ہے۔ مجموعی طور پر، بی جے پی نے بدعنوانی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں اور اپنے دوستوں کے لیے زبردست بدعنوانی کر رہی ہے، اور چھتیس گڑھ میں اسے روکنے کے لیے ای ڈی کے سب سے زیادہ چھاپے پڑ رہے ہیں۔
بستر میں صنعت لگانے کی کوششیں جاری
اس کے علاوہ بستر میں صنعت لگانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بستر میں لوہے کی کانیں ہیں، معمولی جنگلاتی پیداوار بھی سب سے زیادہ ہے۔ یہاں کا لوہا باہر کسی اور جگہ جاتا ہے۔ پوری انڈسٹری بھی باہر ہے اس لیے یہاں کے لوگوں کو روزگار نہیں ملتا۔ اس لیے حکومت کی کوشش ہے کہ یہاں زیادہ سے زیادہ صنعتیں لگائی جائیں اور اس کے لیے قبائلیوں کی زمین نہ لی جائے بلکہ سرکاری زمین پر ہی صنعتیں کھولی جائیں، حکومت کی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔