سی جے آئی چندر چوڑ 10 نومبر ہو جائیں گے سبکدوش
Chief Justice of India Speech In ABA India Conference: ہندوستان کے چیف جسٹس (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعہ کے روز (3 مارچ) کو امریکن بارایسوسی ایشن انڈیا کانفرنس 2023 کو خطاب کیا۔ یہاں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے دور میں سچ جھوٹی خبروں کا شکار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم ایک ایسے دور میں رہتے ہیں، جہاں لوگوں کے پاس صبر کی کمی ہے، ان کی حساسیت کم ہوگئی ہے۔ سوشل میڈیا کے زمانے میں اگر انہیں آپ کی بات پسند نہیں آتی ہے تو وہ آپ کو ٹرول کرنا شروع کردیتے ہیں’۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے مزید کہا کہ آئین ایک تبدیلی کی دستاویز تھی جوعالمی طریقوں کو اپناتی تھی، لیکن اب ہماری دن بدن کی زندگی کے طریقہ کار سمندروں میں ہونے والے واقعات سے متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘قانون کی وجہ سے ہی آج لوگوں میں بھروسہ ہے’۔
‘’عالمگیریت مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے
اے بی اے سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا جے آئی نے عالمی مسائل پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا،”گلوبلائزیشن نے اپنی بے اطمینانی کو جنم دیا ہے۔ دنیا بھرمیں کساد بازاری کی کئی وجوہات سامنے آ رہی ہیں… گلوبلائزیشن مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔ کہیں نہ کہیں اس کا آغاز 2001 کے دہشت گردانہ حملوں سے شروع ہوا ہے۔”
There’re vital issues that confront the profession, chief among them is reform of legal profession itself. In so many ways, our profession is still patriarchal, feudal, built on kinships & relationships of community, closely monitored clubs of friendships, associations: CJI (3.3) pic.twitter.com/ig0TZ945cm
— ANI (@ANI) March 3, 2023
سپریم کورٹ کی اہمیت پر یہ بولے چیف جسٹس
جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ کووڈ-19 ابھی تک ایک اورعالمی کساد بازاری تھی، لیکن یہ اندھیرے میں ایک موقع کے طور پر ابھرا۔ انہوں نے کہا، ‘ویڈیو کانفرنسنگ سے انصاف کا ڈی سینٹرلائزیشن ہوا ہے اور اس نے انصاف تک لوگوں کی پہنچ کو بڑھایا ہے۔ سپریم کورٹ صرف تلک مارگ کا سپریم کورٹ نہیں ہے، بلکہ چھوٹے سے چھوٹے گاؤں کا سپریم کورٹ ہے’۔
Some of this is perhaps the product of technology itself, truth has become a victim in the age of false news. With the spread of social media, something which is said as a seed germinates into virtually a whole theory which can never be tested on the anvil of rational science:CJI pic.twitter.com/Er46pXBTfj
— ANI (@ANI) March 3, 2023
کسی کے پاس اپنا ٹیکہ نہیں تھا
سالسٹرجنرل تشار مہتا نے بھی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوکلائزیشن کے ساتھ ساتھ عالمگیریت کی بہترین مثال وہ تھی، جب ہم نے کووڈ-19 کا سامنا کیا۔ مہتا نے کہا، ‘ایک یا دو ممالک کو چھوڑکر، کسی کے پاس اپنا ٹیکہ نہیں تھا۔ ہندوستان نے دو مقامی ٹیکے بنائے… عالمی سطح پر ہندوستان نے امریکہ اور یوروپی یونین کی آبادی سے زیادہ لوگوں کو ویکسینیٹ کیا’۔
-بھارت ایکسپریس